لاہور(سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق حکومت نے لاہور کی تین سرکاری یونیورسٹیوں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، اور یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز کالا شاکاکو کیمپس کے ہاسٹلز میں افغان مہاجرین کو ٹھرانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت یونیورسٹیز کے سب کیمپسز میں20 ہزار افغان مہاجرین کو رہائش دی جائے گی،اس حوالے سے یونیورسٹیوں کی انتظامیہ کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے، یونیورسٹیوں میں زیرتعلیم طلباء، اساتذہ اور ملازمین نے کیمپسز کو خالی کرنے سے انکار کرتے ہوئے احتجاج کا اعلان کیا اور کہا کہ افغان مہاجرین کو یونیورسٹی میں ٹھہرانے سے تعلیمی ماحول خراب ہوگا ، حکام کو چاہیے افغان مہاجرین کو ٹھہرانے کیلئے کسی اور جگہ کا بندوبست کریں۔
بتایا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے کالا شاکاکو کیمپش میں مہاجرین کو ٹھہرانے کیلئے سکیورٹی اہلکار بھی تعینات کردیے ہیں۔ ٹیچنگ سٹاف ایسوسی ایشن یو ای ٹی لاہور نے یونیورسٹی کے نیوکیمپس میں افغان پناہ گزین کیمپ قائم کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹیچنگ سٹاف ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر امجد حسین کا کہنا تھا کہ گورنمنٹ کی طرف سے یونیورسٹی کے نیو کیمپس کالا شاہ کاکو میں افغان پناہ گزین کیمپ قائم کرنے سے یونیورسٹی میں سیکیورٹی کے شدید مسائل پیش آئیں گے کیونکہ کیمپس کے اندر تین ہزار سے زائد طلبا، اساتذہ اور سٹاف کی رہائش گاہوں کے علاوہ اربوں روپے کی تکنیکی و تحقیقی مشینیری موجود ہے۔
گورنمنٹ کےاس فیصلے پر طلبا اور اساتذہ میں عدم تحفظ اور گہری تشویش پائی جاتی ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ گورنمنٹ اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے افغان پناہ گزین کیمپ کو یونیورسٹی کیمپس کی بجائے کسی اور جگہ قائم کرے تاکہ طلبا اور اساتذہ بلا تعطل اپنی تعلیمی و تحقیقی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔ مزید بر آں فیصلہ واپس نہ لینے کی صورت میں یونیورسٹی طلبا نے بھرپور احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔