اسلام آباد(سچ خبریں) حکومت نے آئی ایم ایف کی خواہش پر پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کا عندیہ دے دیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ امریکہ میں آئی ایم ایف حکام سے ملاقات ہوئی ، وہ چاہتے ہیں کہ پیٹرول پر سبسڈی نہ دی جائے جب کہ حکومت بھی متفق ہے کہ ان سبسڈیز کے متحمل نہیں ہو سکتے اس لیے انہیں کم کرنا پڑے گا ۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے نئی حکومت کے خلاف چال چلی اور نئی حکومت کو پھنسانے کے لیے پیٹرول کی قیمتیں بہت کم کردیں اور ملکی خزانے کو بہت نقصان پہنچایا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام دوبارہ شروع کرنے کے خواہشمند ہیں ، آئی ایم ایف پاکستان میں اسٹرکچرل اصلاحات چاہتا ہے یہ اصلاحات ضروری ہیں لیکن انہیں متنازع نہیں ہونا چاہیے۔
ادھر جیو نیوز نے باوثوق ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ حکومت کی طرف سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 20 روپے فی لٹر اضافے پر غور کیا جارہا ہے ، مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء شاہد خاقان عباسی اور وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے بنیادی کام کر رہے ہیں کیوں کہ حکومت کا خیال ہے کہ تیل کی قیمتیں بڑھانے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے اس لیے پٹرولیم مصنوعات پر عمران خان حکومت کی جانب سے دی گئی سبسڈی واپس لینا ہوگی۔
بتایا گیا ہے کہ سابقہ حکومت کے آخری دور میں تیل پر دی گئی بڑی سبسڈی کے ملک کی معیشت پر منفی اثرات پڑے ہیں ، اسی لیے وزیراعظم شہباز شریف کی تقرری کے فوری بعد متعلقہ حکام نے انہیں تجویز دی کہ پیٹرول کی قیمت میں 21 روپے فی لٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 50 روپے فی لٹر اضافہ کیا جائے تاہم وزیراعظم نے سیاسی وجوہات کے پیش نظر کوئی اضافہ نہیں کیا لیکن اب نئی حکومت کی طرف سے مذکورہ یکمشت اضافے کے باوجود مکمل سبسڈی واپس نہیں لی جائے گی۔