کراچی: (سچ خبریں) وفاق میں حکومت سازی کے حوالے سے تعاون کیلئے ایم کیو ایم پاکستان اپنی شرائط پر قائم ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس معاملے پر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے جس میں مذاکراتی ٹیم نے رابطہ کمیٹی کومسلم لیگ ن کے ساتھ ملاقات سے متعلق آگاہ کیا، اجلاس میں اراکین کی اکثریت کا مؤقف تھا کہ آئینی ترامیم سے متعلق مطالبے سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزارتیں دینے میں ایم کیو ایم کا ممبران کے تناسب سے زیادہ حق بنتا ہے، وفاق میں ایسی وزارتیں دی جائیں جس سے شہری سندھ اور کراچی کے مسائل حل ہوں۔
ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ایم کیو ایم حکومت میں 5 سے 6 وزارتیں چاہتی ہے، ایم کیو ایم نے شروع میں ہی وزارتوں کے نام دے دیئے تھے، ایم کیو ایم میری ٹائم، توانائی یا پیٹرولیم، مواصلات کی وزارت چاہتی ہے، لیبر، اوورسیز اور ہاؤسنگ کی وزارتیں بھی مانگی گئی ہیں، مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان وفاق میں وزارتوں پر کوئی بات تاحال فائنل نہیں ہوئی۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے اپنے مطالبات ن لیگ کے سامنے رکھ دیئے ہیں، مسلم لیگ ن نے جلد رابطے کی یقین دہانی کروائی ہے، مسلم لیگ ن چاہتی ہے وزیراعظم کا حلف ہونے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ معاملات طے کیے جائیں، ن لیگ نے ابھی وزارتوں کے لیے نام فائنل نہیں کیے۔ بتایا جارہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو گورنر سندھ کا عہدہ دینے کی یقین دہانی کرادی گئی ہے، ن لیگ کا کہنا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی قیادت جس کا نام دے گی اسے گورنر سندھ مقرر کیا جائے گا۔
ذرائع نے کہا ہے ایم کیو ایم کی جانب سے اس عہدے کے لیے موجودہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا ہی نام دیئے جانے کا امکان ہے کیوں کہ اس حوالے سے مصطفیٰ کمال پہلے ہی ایم کیو ایم کی جانب سے کامران ٹیسوری کو بطور گورنر ذمہ داریاں جاری رکھنے کا بیان دے چکے ہیں۔