وزیرستان: (سچ خبریں) خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہو گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق 22 اور 23 اگست کی درمیانی شب جنوبی وزیرستان کے علاقے لدھا میں دہشت گردوں اور فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانے پر موثر کارروائی کی جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد مارا گیا۔
بیان میں بتایا کہ دہشت گرد کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور بارود بھی برآمد کر لیا گیا جو علاقے میں مختلف دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے صفائی کا عمل جاری ہے۔
واضح رہے کہ اس واقعے سے ایک روز قبل منگل کو جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 6 جوان شہید ہو گئے تھے۔
سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جنوبی وزیرستان کے علاقے عسمان منزہ میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران پاک فوج کے 6 سپاہیوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوانوں نے مؤثر طریقے سے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 4 دہشت گرد ہلاک جب کہ 2 دہشت گرد زخمی ہوگئے۔
اس سے قبل 16 اگست کو شمالی وزیرستان کے ضلع خیبر کے علاقے باڑا میں سیکیورٹی فورسز کی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کی گئی کارروائی کے دوران 2 دہشت گرد مارے گئے تھے۔
اسی طرح گزشتہ ہفتے کے اوائل میں 14 اور 15 اگست کی درمیانی شب سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں کارروائی کی تھی اور دو دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
13 اگست کو ضلع باجوڑ کی وادی چارمنگ میں فائرنگ کے تبادلے کے دوران 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے اور پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا تھا۔
حالیہ عرصے کے دوران دہشت گردی کا سب سے بڑا واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب 30 جولائی کو ضلع باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام کے ورکرز کنونشن میں دھماکا ہوا تھا اور اس کے نتیجے میں 44 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔