اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تمام تصاویر اور ویڈیوز سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ گل کو ذہنی اور جسمانی دونوں طرح سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔شہباز گل کو توڑنے کے لیے ذلیل کیا گیا۔میرے پاس مکمل معلومات ہیں۔اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے شہباز گل پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا۔
میرا سوال ہے کہ پھر شہباز گل پر تشدد کس سے کیا؟۔ہمارے ذہنوں اور عوام میں یہ تاثر پایا جا رہا ہے کہ اتنا بھیانک تشدد کون کر سکتا ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ یاد رکھیں عوام ردِعمل دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ذمہ داروں کا پتہ لگانے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
شہباز گل کو آج عدالت میں پیش کیا گیا۔
اسلام آباد پولیس سخت سیکیورٹی میں شہباز گل کو عدالت لائی۔شہباز گل وہیل چئیر پر موجود تھے اور ان کا ماسک ہٹا ہوا تھا۔شہباز گل عدالت میں پیشی کے وقت لے جاتے ہوئے اپنا ماسک مانگتے رہے جس میں انہوں نے کہا کہ میرا ماسک مجھے دے دیں خدا کا واسطہ ہے۔شہباز گل کے بار بار مانگنے پر ان کے لیے آکسیجن سلینڈر بھی عدالت میں پہنچایا گیا۔عدالت پیشی کے وقت بھی شہباز گل کی حالت خراب لگ رہی تھی اور انہیں سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔
سوشل میڈیا پر بھی شہباز گل کی کئی ویڈیو وائرل ہیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انہیں سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔خیال رہے کہ عمران خان کل شہباز گل کی عیادت کے لیے پمز اسپتال بھی جائیں گے جب کہ ان کی رہائی کے لیے ایک ریلی کی قیادت بھی کریں گے۔