اسلام آباد: (سچ خبریں) تحریک انصاف نے وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر وزرا کی مبینہ آڈیولیکس کے معاملے کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکردی۔
تحریک انصاف کی جانب سے دائر درخواست میں اسپیکر قومی اسمبلی اور دیگر ممبران کو فریق بنایا گیا ہے جب کہ درخواست کے ساتھ مبینہ آڈیو لیکس کی ٹرانسکرپٹ بھی لگائی گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہےکہ آڈیو لیکس میں موجودہ حکومت کی بدنیتی واضح ہے، شہباز شریف اور دیگر وزرا نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے ، آڈیو لیکس کی انکوائری کرکے شہباز شریف اور کابینہ کے خلاف کرمنل کارروائی کی جائے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ آڈیو لیکس میں درخواست گزارکو سیاست سے دور رکھنے کے لیے سازش کی گئی، ان آڈیو لیکس میں ایک مجرمانہ سازش کے تحت درخواست گزارکو ٹارگٹ کیا گیا، آڈیو لیکس کو وزیر اعظم اور وزیر داخلہ تسلیم کر چکے ہیں۔
درخواست میں رانا ثنااللہ، اعظم نذیر تارڑ اور ایاز صادق کے خلاف فوجداری کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی نے استعفوں سے متعلق آڈیو لیک پرجوڈیشنل کمیشن کی تشکیل کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔ پی ٹی آئی نے وزیراعظم اور وفاقی وزراء کی آڈیو لیکس کا ٹرانسکرپٹ سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیراعظم اور وفاقی وزرا نے اسپیکر کے ساتھ مل کر پی ٹی آئی استعفوں سے متعلق فوج داری سازش کی۔ وزیراعظم اور وفاقی وزرا نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پی ٹی آئی استعفوں سے متعلق آڈیو لیک کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن تشکیل دیا جائے۔ تحقیقاتی کمیشن وزیراعظم شہباز شریف ، رانا ثنا اللہ، اعظم نذیر تارڑ، خواجہ آصف اور اسپیکرقومی اسمبلی راجا پرویز اشرف سے تحقیقات کرے۔ تمام فریقین کے خلاف سازش کے اوپر فوج داری کارروائی شروع کی جائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہےکہ تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفے پلاننگ سے منظور نہیں کیے گئے، استعفوں کی مرحلہ وار منظوری سے متعلق زیرالتواکیس کے ساتھ یہ درخواست منسلک کی جائے، انکوائری کمیشن وزیراعظم شہبازشریف اور وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ سے انکوائری کرے جب کہ اعظم نذیر تارڑ، خواجہ آصف، احسن اقبال، ایاز صادق اور اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی انکوائری کی جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہےکہ نئی صورتحال پیدا ہونےسے قبل عدالت سے استدعا ہےکہ وہ جوڈیشل نوٹس لے۔