اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف مرکزی رہنماء سینیٹر حامد خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ سے ٹویٹ کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی گئی،۔ پیغام دیا گیا کہ مینڈیٹ قبول نہ کریں تو اس پر 1971 کی مثال قائم کریں گے، بانی پی ٹی آئی کو انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے ہر بات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا ہے، پی ٹی آئی کبھی بھی ملکی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دے گی۔
انہوں نے اے آروائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا مئوقف ہے کہ سپریم کورٹ خصوصی نشستوں کے معاملے کو سنے ، مشکور ہیں کہ مخصوص نشستوں پر فل کورٹ بنچ تشکیل دے دیا گیا ہے، امید ہے مخصوص نشستوں کے کیس کا تعصب سے ہٹ کر فیصلہ کیا جائے گا۔ حامد خان نے کہا کہ 9مئی والی پٹیشن کو ابھی تک ایڈریس نہیں کیا گیا۔
8فروری کو الیکشن سے متعلق پٹیشن کو بھی ابھی تک نہیں دیکھا گیا۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ 9مئی کے واقعات سے متعلق پٹیشن کو دیکھا جائے۔لیگل ٹیم کوشش کررہی ہے لیکن سماعت میں تاخیر ہوتی ہے تو کیا؟سائفر کیس میں ہمارے مخالفین تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔بانی پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ سے ٹویٹ کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ پیغام دیا گیا کہ مینڈیٹ قبول نہ کریں تو اس پر 1971 کی مثال قائم کریں گے، بانی پی ٹی آئی کا انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے ہر بات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا ہے، عمران خان کے ٹویٹ میں یہ پیغام نہیں ہے کہ ملکی سالمیت کو نقصان پہنچایا جائے، پی ٹی آئی کبھی بھی ملکی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دے گی۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے بنچ کی عدم دستیابی کے باعث ڈی لسٹ پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن کیس سماعت کیلئے مقرر کردیا ہے۔ میڈیا کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن کیس 6 جون کو سماعت کیلئے مقرر کردیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے بنچ کی عدم دستیابی کے باعث 30مئی کو کیس ڈی لسٹ کردیا تھا،الیکشن کمیشن نے رہنماء تحریک انصاف گوہر علی خان اور راؤف حسن کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔