اہم قانون سازی کا فیصلہ، وزیر اعظم آج اتحادی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ کو عشائیہ دیں گے

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) رواں ہفتے اہم قانون سازی کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف نے آج اتحادی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ کو عشائیے پر مدعو کر لیا جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کو بھی دعوت دی گئی ہے۔

میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ میں رواں ہفتے اہم قانون سازی کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف اتحادیوں کے اعزاز میں آج شام ساڑھے سات بجے عشائیہ دیں گے۔

عشائیے میں تمام اتحادی جماعتوں کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کو بھی دعوت دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق جے یو آئی (ف) نے ابھی شرکت کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم ملکی معاشی صورت حال اور مجوزہ قانون سازی پر اراکین کو اعتماد میں لیں گے۔

حکومت ججز کی تعداد بڑھانے سمیت ایک آئینی اصلاحاتی پیکج بھی لانا چاہتی ہے۔

اس سے قبل 3 ستمبر کو اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد میں اضافے سے متعلق بل کو مؤخر کر دیا تھا، بل حکومتی رکن بیرسٹر دانیال چوہدری نے پیش کیا تھا۔

انہوں نے بتایا تھا کہ ترمیمی بل کا مقصد فوری انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے، بعد ازاں پی ٹی آئی نے بیرسٹر دانیال کے بل کی مخالفت کردی تھی۔

28 اگست کو وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھا کر 23 کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ڈان نیوز کے مطابق چیف جسٹس کے علاوہ سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 22 کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

بل کے مطابق ججز کی تعداد بڑھانے سے سپریم کورٹ کے زیر التوا کیسز حل کرنے میں مدد ملے گی، ججز کی تعداد بڑھانے سے سپریم کورٹ سائلین کو انصاف کی بروقت یقین دہانی کرا سکے گی۔

بل میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ججز تعیناتی میں ان کی ماحولیات، بین الاقوامی تجارت اور سائبر کرائم کے قوانین میں مہارت مدنظر رکھی جائے گی، 24 جولائی کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے بیشتر ارکان نے اجلاس میں سپریم کورٹ کے ججوں کی منظور شدہ تعداد میں اضافے کی ضرورت پر اتفاق کیا تاہم اس حوالے سے بل پر غور ان کے اگلے اجلاس تک موخر کر دیا گیا تھا۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ججز کی تعداد کا تعین زیر التوا تفصیلات کی بنیاد پر کیا جا سکتا ہے،ہمیں اسے 17 سے بڑھا کر 24 کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

27 اپریل کو سپریم کورٹ میں فیصلوں کے منتظر مقدمات کی تعداد 57 ہزار سے تجاوز کر گئی تھی۔

2022 میں سامنے آنے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ملک کی اعلیٰ اور نچلی عدالتیں 21 لاکھ 44 ہزار زیر التوا مقدمات کے ایک بڑے بیک لاگ سے نمٹ رہی ہیں کیونکہ 2021 کے دوران 41 لاکھ 2 ہزار مقدمات کا فیصلہ کیا گیا اور 40 لاکھ 60 ہزار نئے مقدمات دائر کیے گئے۔

2021 کے آغاز میں تمام عدالتوں میں مجموعی طور پر 21 لاکھ 60 ہزار مقدمات زیر التوا تھے۔

مشہور خبریں۔

شاباک کے نئے سربراہ کا انتخاب 

?️ 1 اپریل 2025سچ خبریں: عبرانی زبان کے میڈیا نے اعلان کیا کہ رونین بار

طالبان اور داعش کے درمیان فرق

?️ 25 فروری 2022سچ خبریں:طالبان اور داعش کے درمیان بنیادی فرق نظریاتی ہے، طالبان نے

کمیٹی قائم کردی ہے، مجھے گرفتار کیا گیا تو وہی قیادت کرے گی، عمران خان

?️ 18 مارچ 2023لاہور: (سچ خبریں) سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ

صیہونیوں کی سخت بندشوں کے سائے میں فلسطینی انتخابات کا انعقاد

?️ 13 دسمبر 2021سچ خبریں:فلسطین میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے موقع پر، جو

جہانگیر ترین اور ان کے ساتھی استعفوں پر غور کر رہے ہیٕں

?️ 9 اگست 2021لاہور (سچ خبریں)تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین ہم خیال گروپ نے تحریک

قومی اسمبلی کا اجلاس اتوار تک ملتوی

?️ 31 مارچ 2022اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر

پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن، بیرسٹر علی ظفر نے چیئرمین کے عہدے کیلئے اپنا نام واپس لے لیا

?️ 25 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے انٹراپارٹی الیکشن میں بیرسٹر علی ظفر نے

وفاق کردار ادا نہیں کرے گا تو سیکیورٹی مسائل حل نہیں ہوں گے، پشاور ہائیکورٹ

?️ 30 اکتوبر 2024پشاور: (سچ خبریں) پشاور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ وفاق کردارادا نہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے