?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) نائب وزیراعظم او وزیرخارجہ اسحٰق ڈار کے کابل میں افغان حکام سے مذاکرات جاری ہیں، اسحٰق ڈار کی افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات ہوئی ہے، جس میں مشترکہ امن و ترقی کا عہد کیا گیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ملاقات کے دوران دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت کو مثبت ماحول میں جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
افغان وزیر خارجہ سے ملاقات نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار کی ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت کو مثبت ماحول میں جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا، اسحٰق ڈار نے افغان ہم منصب پر واضح کردیا کہ پاکستان اپنے برادر ملک افغانستان میں خوشحالی کا خواہاں ہے۔
قبل ازیں کابل روانگی سے قبل نور خان ایئر بیس پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے عزم ظاہر کیا کہ کوششں کریں گے کہ پاکستان اور افغانستان ملکر کام کریں۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار ایک روزہ دورے پر کابل پہنچے ہیں۔
یہ دورہ کابل میں پاک افغان جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کے تازہ ترین دور کے بعد کیا جا رہا ہے، پاکستانی وفد کی قیادت افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی سفیر صادق خان نے کی تھی۔
روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں، جنہیں مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے حوالے سے خدشات ہیں، اور اس معاملے پر افغان فریق سے بات چیت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ایسے تعاون کو فروغ دینا ہے، جو دونوں ممالک اور خطے کے عوام کے باہمی مفادات کو پورا کرے۔
پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایئرپورٹ پر افغان حکومت کے معززین نے نائب وزیراعظم کا استقبال کیا، افغانستان میں پاکستان کے ہیڈ آف مشن سفیر عبید الرحمٰن نظامانی اور سفارت خانے کے افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دورے کے دوران اسحٰق ڈار افغانستان کے قائم مقام وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند سے ملاقات کریں گے، افغانستان کے قائم مقام نائب وزیراعظم برائے انتظامی امور ملا عبدالسلام حنفی سے بھی ملاقات کریں گے، اور قائم مقام وزیر خارجہ عامر خان متقی سے بھی ملاقات کریں گے۔
روانگی سے قبل سرکاری میڈیا پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن (پی ٹی وی) سے گفتگو کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں افغانستان کے ساتھ تعلقات میں سرد مہری کی کچھ وجوہات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں پاکستان، عوام، ان کی جانوں اور ان کی املاک کی سلامتی بہت اہم ہے، ہمیں دہشت گردی کے حوالے سے خدشات ہیں جن پر ہم بات کریں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، وسطی ایشیا کے ساتھ ہمارے روابط ریل کے ذریعے بنائے جا سکتے ہیں، لیکن جب تک افغانستان شراکت دار نہیں بنتا، پاکستان اور وسطی ایشیا کے درمیان ریلوے لنک اس کے بغیر تعمیر نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ تجارت میں موجود صلاحیت کو بروئے کار نہیں لایا جا رہا، وزیراعظم اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے فیصلہ کیا کہ ہم افغانستان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
اسحٰق ڈار نے رواں ہفتے کے اوائل میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے تجارتی اور سرمایہ کاری مذاکرات پر بھی روشنی ڈالی، افغانستان کے قائم مقام وزیر برائے صنعت و تجارت نورالدین عزیزی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تاکہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے طریقے تلاش کیے جا سکیں۔
اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ وہ خیر سگالی کا پیغام لے کر جا رہے ہیں اور کہا کہ دونوں مسلم ممالک کو ایک دوسرے کے قریبی شراکت دار بننا چاہیے اور دونوں ممالک کے عوام کی معاشی ترقی اور عوام کی بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔
اس سے ایک روز قبل ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا تھا کہ قائم مقام افغان وزیر خارجہ کی دعوت پر وزیر خارجہ اسحٰق ڈار اعلیٰ سطح کے وفد کی قیادت کرتے ہوئے کل کابل جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں پاک افغان تعلقات کا احاطہ کیا جائے گا، سیکیورٹی اور تجارت سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں ہو رہا ہے، جس میں افغان پناہ گزینوں کی ملک بدری، سرحد پر جھڑپیں اور 2021 میں افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد سے پاکستان کے اندر مسلح گروہوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمی شامل ہے۔
پاکستان کا موقف ہے کہ یہ مسلح گروہ افغان سرزمین کے اندر سے کام کرتے ہیں، تاہم افغان حکام نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی افغان سرزمین کو کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں کر سکتا۔
مشہور خبریں۔
سعودی عرب کی یمن جنگ میں امریکہ سے امداد طلب
?️ 29 اکتوبر 2021سچ خبریں:یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے دباؤ میں ہونے کی وجہ
اکتوبر
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا زیر التوا 97 ارب روپے کے ٹیکس مقدمات پر اظہار تشویش، نمٹانے کا فیصلہ
?️ 8 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے طویل عرصے
نومبر
چارلس افغانستان میں کیا ڈھونڈ رہے ہیں؟
?️ 14 مئی 2023سچ خبریں:چارلس III، جو 20 سال تک افغانستان کے خلاف بڑے پیمانے
مئی
تل ابیب نے گیس پلیٹ فارم پر حزب اللہ کے حملے کی نقل تیار کی
?️ 21 مئی 2022سچ خبریں: اسرائیلی اخبار اسرائیل ہیوم نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی فضائیہ
مئی
شہباز شریف نے ملک کے ساتھ کیا کیا ہے؟؛ مولانا فضل الرحمان
?️ 11 اگست 2024سچ خبریں: جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا
اگست
داعش کا نیا سرغنہ مقرر
?️ 11 جولائی 2022سچ خبریں: آج ایک سیکیورٹی ذریعے نے السماریہ نیوز ویب سائٹ
جولائی
حماس کو تباہ کرنا ناممکن
?️ 11 جنوری 2024سچ خبریں:صیہونی حکومت کے چینل 13 کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی
جنوری
یوکرین میں نو نازیوں کے جرائم میں امریکہ اور انگلینڈ شریک
?️ 19 ستمبر 2022سچ خبریں: اقوام متحدہ میں روس کے نائب مستقل نمائندے دمتری پولیانسکی
ستمبر