سچ خبریں:مقبوضہ علاقوں کی تازہ ترین اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج نے 18 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔
فلسطین ٹوڈےکی رپورٹ کے مطابق صہیونی حکومت کی فوج مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرتی رہتی ہے، حال ہی میں اس سلسلے میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ جرائم 2021 میں مزید بڑھ گئے ہیں، رپورٹ کے مطابق قدس ریسرچ سنٹر نے اعلان کیا ہے کہ اس سال (2021) کی ابتدا سے صیہونی حکومت کے ہاتھوں 18 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
مرکز کے مطابق شہدا میں دو فلسطینی قیدی تھے، قدس ریسرچ سنٹر نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ صہیونی حکومت کے ذریعہ صرف مارچ میں 5 کو فلسطینیوں کو شہید کیا گیا، ان میں سے تین فلسطینی ماہی گیر تھے جنھیں غزہ پٹی میں صہیونیوں نے گولی مار دی تھی، مرکز نے کہا کہ سن 2021 کے آغاز سے صہیونیوں نے مغربی کنارے سمیت ملک کے مختلف حصوں میں جنگی گولہ بارود اور آنسو گیس سے فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جس کی وجہ سے ان میں سے متعدد کی شہادت ہوگئی ۔
واضح رہے کہ ایک طرف صیہونی نہتے فلسطینیوں کو ا س طرح ظلم و تشدد کا شکار بنا رہے ہیں، انھیں ان کے کھیتوں پر کام کرنے نہیں جانے دیتے ، ان کی زمیوں پر قبضہ کر رہے، راستے چلتے ہوئے افراد کو گاڑیوں کے نیچے کچل دیتے ہیں تاہم ا س کے باجود اقوام متحدہ سمیت پوری عالمی برادری کی جانب سے کسی بھی طرح کا رد عمل دیکھنے کو نہیں ملا ہے بلکہ انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی دیکھ رہی ہیں جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی نظر میں انسانی حقوق سے زیادہ ڈالروں کی قیمت ہے۔