آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ کرنا ہے :عمران خان

وزیر اعظم عمران خان

?️

اسلام آباد(سچ خبریں) اسلام آباد میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق گرین فنانسنگ اسکیم کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان  نے کہا کہ ہم بانڈز وغیرہ کے اجرا سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں لیکن پاکستان کو اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم 10 ارب درخت لگانے کے ہدف تک پہنچیں کیوں کہ ہمیں اپنے آنی والی نسلوں کا مستقبل محفوظ کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان کو گلوبل وارمنگ کے اثرات سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی ہے کیوں کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب زیادہ متاثر ہونے والے دنیا کے 10 ممالک میں شامل ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس کے لیے بہت ضروری ہے کہ نیشنل پارکس میں اضافہ کیا جائے، درخت لگائے جائیں، ‘اربن فاریسٹری’ کریں، صحراؤں کو پھیلنے سے روکنے کے لیے درخت لگانے کی جاپانی تکنیکس وغیرہ استعمال کرنی ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ متعدد ممالک اس سلسلے میں خاصا آگے نکل چکے ہیں بالخصوص چین نے حال ہی میں اس سلسلے میں بہت کام کیا ہے، چین میں ایک پورا شہر بنایا گیا ہے جو گرین سٹی ہے اور وہاں ہر چیز ماحول دوست ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس سب میں پاکستان کا سب سے بڑا یہ فائدہ ہے کہ ہم ان نئی نئی تکنیکوں سے سیکھ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کی پروا نہیں کی لیکن پاکستان کے مستقبل کے لیے اب یہ وقت ہے کہ ہم اس پر زور دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 20 سال کے عرصے میں پاکستان میں مینگروز کے جنگلات میں اضافہ ہوا ہے حالانکہ گزشتہ 70 سال کے عرصے میں ہمارے دیگر جنگلات تباہ ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سال 2013 میں ایک ارب سونامی کے ذریعے خیبرپختونخوا میں پہلی مرتبہ کوشش کی گئی کہ ہم دوبارہ جنگلات کو اگانا شروع کریں اور اللہ کا شکر ہے کہ ملک میں اب اس حوالے سے خاصی آگاہی آگئی اور اسکولوں کے بچوں کو بھی اس بارے میں معلومات ہیں۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس آگاہی کو مزید بڑھانا ہوگا تا کہ پورا ملک اپنے بچوں، آنے والی نسلوں کی زندگی کی بہتر بنانے کے لیے اس جانب کوششیں کرے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح دنیا نے لالچ میں آکر تیزی سے اور مستقبل کے بارے میں سوچے بغیر زمین کا غلط استعمال کیا اس کے اثرات تو ہونے ہی تھے البتہ شکر ہے کہ گزشتہ 10 سال کے عرصے میں اس حوالے سے کافی آگاہی آئی ہے جس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماحول میں کاربن ڈائی آکسائیڈ گیسز کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان وہ ملک ہے جو خطرات کی زد میں ہے حتیٰ کے بنگلہ دیش جسے ساحلی پٹی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے لیکن گلیشیئرز پگھلنے کی وجہ سے ہم اس سے بھی زیادہ خطرے کا شکار ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا قصور نہیں ہے، کیوں بڑے بڑے ممالک سے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیسز کا اخراج ہوتا ہے لیکن نقصان ہم جیسے ممالک کا ہوتا ہے اور اب پہلی مرتبہ آگاہی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بالخصوص موجودہ امریکی حکومت نے پہلی مرتبہ اس پر توجہ دینے کا سوچا جبکہ ان سے پہلی والی حکومت نے دنیا کی ماحولیاتی تنزلی کے حوالے سے کچھ نہیں سوچا۔

ان کا کہنا تھا کہ انشااللہ، پاکستان اس میں اہم کردار ادا کرے گا کیوں کہ نہ صرف یہ ہماری ضرورت ہے بلکہ ہمارے نبی ﷺ کی آج سے 15 سو برس قبل کی تعلیمات دنیا کے تحفظ کے بارے میں تھیں لیکن بدقسمتی سے مسلمانوں نے بھی اس پر عمل نہیں کیا۔

مشہور خبریں۔

اسلام آباد میں جے یو (ف) عہدہ داروں کے قتل کے خلاف اہلکاروں کا احتجاج

?️ 28 فروری 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی دارالحکومت کے دیہی علاقے میں جمعیت علمائے اسلام

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے دفتر میں اہم افسران کی تعیناتی

?️ 31 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے

واٹس ایپ پر انسٹاگرام جیسا اسٹیٹس میں میوزک لگانے کا فیچر پیش کیے جانے کا امکان

?️ 26 اکتوبر 2024 سچ خبریں: انسٹنٹ میسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ کے ماہرین کی

تنازعہ کشمیر علاقائی امن ، پاک بھارت خوشگوار تعلقات کی راہ میں بڑی رکاوٹ ، حریت کانفرنس

?️ 27 فروری 2025سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں

330000 فرانسیسی بچے کئی دہائیوں سے کیتھولک چرچ کے جنسی استحصال کا شکار

?️ 5 اکتوبر 2021سچ خبریں:فرانس کے کا ایک آزاد انکوائری کمیشن کا کہنا ہے کہ

الاقصیٰ طوفان کے 2 سال بعد؛ کامیابیاں ؛ 4 علاقائی ماہرین کا تجزیہ

?️ 8 اکتوبر 2025سچ خبریں: صیہونی ریاست نے دہائیوں تک فوجی برتری، معلوماتی بالادستی اور

تل ابیب میں نیتن یاہو کے خلاف مظاہرہ

?️ 1 اپریل 2024سچ خبریں: سیکڑوں صیہونیوں نے تل ابیب میں اس حکومت کی وزارت

حکومت چین کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر دوبارہ بات چیت کرے، پاکستان بزنس کونسل

?️ 1 فروری 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے