اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آج ہم اپنی آئینی تاریخ کےدوراہے پر کھڑےہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج ہم اپنی آئینی تاریخ کےدوراہے پر کھڑےہیں جہاں ہم ترکی بن سکتےہیں یا ایک اور میانمار میں تبدیل ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم میں ہر کسی کو انتخاب کرنا ہوگا کہ اسےتحریک انصاف کیطرح آئین،قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کےساتھ کھڑا ہونا ہے یا کرپٹ مافیا،جنگل کے قانون اور فسطائیت کا ساتھ دینا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے نے عمران خان کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ عمران نیازی صاحب آپ درست فرما رہے ہیں کہ ملک و قوم اس وقت ایک انتہائی نازک موڑ پر کھڑے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ آج قوم کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ اجتماعی شعور کا ساتھ دے گی یا تکبر اور ہٹ دھرمی کی بنیاد پر کئے گئے فیصلوں کا ساتھ دے گی،فتنے کے آگے جھکے گی یا خیر کیلئے اٹھ کھڑی ہو گی، اداروں کا احترام کرے گی یا اپنی انا کی تسکین کیلئے اداروں کو توڑنے والوں کا ساتھ دے گی، جمہوری رویوں کو اپنائے گی یا عدم برداشت کے کلچر کو اپنائے گی ۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام قانون نافذ کرنے والوں کا ساتھ دے گی یا ان پر پٹرول بم چلانے والوں کا ساتھ دے گی، عدالتوں پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ کھڑی ہو گی یا عدلیہ کا احترام کرنے والوں کے ساتھ دے گی،انصاف کرنے والوں کا ساتھ دے گی یا انصاف کے نام پر اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہنے والوں کا ساتھ دے گی ۔
انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ قوم جمہوریت، عزت و احترام اور جیو اور جینے دو کے نظریہ کو اپنائے گی یا جلا دو ، مار دو اور کسی کو نہیں چھوڑوں گا جیسے پاگل پن کا ساتھ دے گی۔
ادھر مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر اور سینیئر نائب صدر مریم نواز نے عمران خان کے بیان پر سخت ردعمل دیا۔
ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ تم بھی کرپٹ اور تمہیں تحفظ دینے والے ججز بھی کرپٹ ہیں، یہ کرپشن اور احتساب سے بچنے کا نیٹ ورک ہے جو اب ہونا نہیں ہے۔