یورپی یونین کا ایپل اور میٹا پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ، ٹرمپ کی ناراضی کا خطرہ

🗓️

سچ خبریں: یورپی یونین نے بدھ کے روز ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا، جس سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شدید ناراض ہونے کا خطرہ ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ان جرمانوں سے یورپی یونین اور ٹرمپ کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات میں مزید تناؤ پیدا ہونے کا خطرہ ہے، کیوں کہ دونوں فریق بلاک پر بھاری امریکی محصولات سے بچنے کے لیے ایک معاہدے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

یورپی کمیشن نے ایپل پر 50 کروڑ یورو (57 کروڑ ڈالر) کا جرمانہ عائد کیا ہے، کیوں کہ کمپنی نے ڈیولپرز کو سستی ڈیلز تک رسائی کے لیے ایپ اسٹور سے باہر کے صارفین کو چلانے سے روک دیا ہے۔

یورپی یونین نے فیس بک اور انسٹاگرام پر ذاتی ڈیٹا کے استعمال سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر میٹا پر 20 کروڑ یورو کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

یہ جرمانے ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ (ڈی ایم ا) کے تحت عائد کیے گئے ہیں، جو گزشتہ سال نافذ العمل ہوا تھا، جس کی وجہ سے دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو یورپی یونین میں مسابقت کے لیے کھلنے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔

کمیشن نے کہا ہے کہ اگر میٹا اور ایپل 60 دن کے اندر جرمانہ ادا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو ان میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

یورپی یونین نے گزشتہ 2 سال کے دوران بڑے جڑواں قوانین، ڈیجیٹل سروسز ایکٹ اور ڈی ایم اے کے ذریعہ اپنے ’قانونی ہتھیار‘ کو مضبوط کیا ہے، لیکن ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد سے یہ خدشات پیدا ہوئے کہ یورپی یونین ان پر عمل درآمد سے گریز کرے گی۔

ٹرمپ اکثر یورپی یونین کے ڈیجیٹل قوانین اور ٹیکسوں پر تنقید کرتے رہتے ہیں، اور دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ تجارت کے لیے ’نان ٹیرف رکاوٹیں‘ ہیں، اور بہت سے ٹیک سی ای اوز نے ان کی انتظامیہ کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔

انہوں نے یورپی یونین سے اسٹیل، ایلومینیم اور آٹو کی درآمدات پر 25 فیصد محصولات عائد کیے ہیں، جو برسلز کو امید ہے کہ وہ ایک معاہدے کے بعد اٹھا لیں گے۔ اینٹی ٹرسٹ کمشنر ٹریسا ریبیرا نے ایک بیان میں کہا کہ جرمانے’ایک مضبوط اور واضح پیغام دیتے ہیں’ اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ بلاک نے ’سخت لیکن متوازن نفاذ کے اقدامات‘ کیے ہیں۔

مارچ 2024 میں تحقیقات شروع ہونے کے بعد عائد کیے جانے والے جرمانے امریکی بگ ٹیک کے خلاف ماضی کی سزاؤں کے مقابلے میں زیادہ معمولی ہیں، جب ایپل نے اپنے ایپ اسٹور پر اسی طرح کے جرائم کا ارتکاب کیا تو کمیشن نے مارچ 2024 میں یورپی یونین کے مختلف قوانین کے تحت 1 ارب 80 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

ایپل کو بہت سے الزامات کا سامنا ہے، یورپی یونین نے ابتدائی نتائج میں ایپل کو یہ بھی بتایا کہ وہ ڈی ایم اے کی خلاف ورزی کر رہا ہے، اور اسی وجہ سے ایک اور بھاری جرمانے کا خطرہ ہے، کیوں کہ حریفوں کے لیے اس کے ایپ اسٹور کا متبادل فراہم کرنا آسان نہیں تھا۔

تاہم ایپل نے ان فیصلوں کی مذمت کی، اور ایک بیان میں کہا کہ وہ جرمانے کے خلاف اپیل کرے گا۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ آج کے اعلانات اس بات کی ایک اور مثال ہیں کہ یورپی کمیشن نے غیر منصفانہ طور پر ایپل کو ایسے فیصلوں کا نشانہ بنایا ہے، جو ہمارے صارفین کی پرائیویسی اور سیکیورٹی کے لیے برے، مصنوعات کے لیے برے ہیں، اور ہمیں اپنی ٹیکنالوجی مفت میں دینے پر مجبور کرتے ہیں۔

میٹا نے یورپی یونین پر الزام عائد کیا کہ وہ کامیاب امریکی کاروباروں کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ چینی اور یورپی کمپنیوں کو مختلف معیارات کے تحت کام کرنے کی اجازت دے رہا ہے۔

میٹا کے چیف گلوبل افیئرز آفیسر جوئل کپلن (جو ریپبلکن اور ٹرمپ کے اتحادی ہیں) نے کہا کہ یہ صرف جرمانے کے بارے میں نہیں ہے، کمیشن ہمیں اپنے کاروباری ماڈل کو تبدیل کرنے پر مجبور کرتا ہے، اور میٹا پر اربوں ڈالر کا ٹیرف عائد کرتا ہے، جب کہ ہمیں کم تر سروس پیش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

ایپل کے لیے نایاب اچھی خبر میں، ایپل نے ڈی ایم اے کی تعمیل کرنے کے بعد صارف کے انتخاب کی ذمہ داریوں پر اپنی تحقیقات بند کردی، اور صارفین کے لیے ڈیفالٹ براؤزر کا انتخاب کرنا اور صارفین کے لیے سفاری جیسے پہلے سے انسٹال کردہ ایپس کو ہٹانا آسان بنا دیا۔

میٹا کے خلاف جرمانے کا تعلق اس کے ’پرائیویسی کے لیے ادائیگی‘ کے نظام سے ہے، جسے نومبر 2023 میں متعارف ہونے کے بعد یورپ میں حقوق کے محافظوں کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ صارفین کو ڈیٹا جمع کرنے سے بچنے کے لیے ادائیگی کرنا ہوگی، یا مفت میں پلیٹ فارم استعمال کرنے کے لیے فیس بک اور انسٹاگرام کے ساتھ اپنا ڈیٹا شیئر کرنے پر اتفاق کرنا ہوگا۔

لیکن کمیشن نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ میٹا نے فیس بک اور انسٹاگرام کے صارفین کو پلیٹ فارمز کا کم ذاتی لیکن مساوی ورژن فراہم نہیں کیا، اور صارفین کو اپنے ذاتی ڈیٹا کے امتزاج پر آزادانہ رضامندی کا حق استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی۔

میٹا نے گزشتہ سال نومبر میں ایک نیا ورژن تجویز کیا تھا، جس کا یورپی یونین فی الحال جائزہ لے رہا ہے۔

مشہور خبریں۔

امریکہ نے صیہونی آئرن ڈوم کیوں نہیں خریدا؟

🗓️ 29 اگست 2021سچ خبریں:عرب دنیا کے ایک معروف تجزیہ کار نے ایک مضمون شائع

تحریر الشام کی اپنی شبیہہ بہتر بنانے کی ناکام کوشش

🗓️ 9 دسمبر 2024سچ خبریں:لبنانی ویب سائٹ النشرہ نے ایک رپورٹ میں تحریر الشام کے

اسرائیلی معیشت پر دباؤ میں اضافہ

🗓️ 5 جنوری 2025سچ خبریں:مقبوضہ فلسطین میں واقع اشدود بندرگاہ کے ملازمین نے آج بغیر

عمران خان نے حکومتی کارگردی کو بہتر بنانے کے لئے کمیٹی تشکیل دی

🗓️ 6 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے حکومتی کارکردگی اور بیانیہ کو

ہم شام میں امن کے حصول کے لیے تمام اقدامات کی حمایت کرتے ہیں:قطر

🗓️ 24 مارچ 2023سچ خبریں:قطری وزیر خارجہ کے مشیر اور وزارت خارجہ کے ترجمان نے

’مجھے موت کی کوٹھری میں رکھا گیا‘، شیخ رشید کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

🗓️ 31 جنوری 2024 راولپنڈی: (سچ خبریں) انسدادِ دہشتگردی عدالت نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ

پچھلے24 گھنٹے میں کتنے فلسطینی شہید ہوئے؟

🗓️ 20 ستمبر 2023سچ خبریں: مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ اریحا کے جنین کیمپ

مشہور اسرائیلی مورخ کے نقطہ نظر سے صیہونیت کے خاتمے کی 5 نشانیاں

🗓️ 16 جنوری 2024سچ خبریں:صہیونی منصوبے کی مخالفت کرنے والے اسرائیلی پروفیسر اور مورخ الان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے