سچ خبریں:کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بدھ کے روز چینی صدر شی جن پنگ کے خلاف امریکی صدر جو بائیڈن کے حالیہ تبصروں پر ردعمل ظاہر کیا۔
جو بائیڈن نے بدھ کی صبح ایک تقریر میں شی جن پنگ کو آمر قرار دیا۔ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے بیجنگ کے ناکام سفر کے ایک دن بعد کیلیفورنیا میں انتخابی فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ چینی غبارے کے امریکی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد شی جن پنگ بہت پریشان تھے۔
امریکی صدر نے ایک غیر واضح بیان میں کہا، جب میں نے جاسوسی کے آلات سے بھرے دو کنٹینرز والے غبارے کو مار گرایا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ نہیں جانتے تھے کہ غبارہ وہاں موجود ہے۔
بدھ کو بائیڈن کے تبصروں کا جواب دیتے ہوئے، پیسکوف نے کہا کہ امریکہ ایک متنازعہ اور غیر متوقع پالیسی پر عمل پیرا ہے، لیکن وہ عام طور پر ایسا ہی کرتے ہیں۔
پیسکوف نے کہا کہ یہ امریکی خارجہ پالیسی کے تضاد کا ایک اور مظہر ہے، جو ایک ایسی تبلیغی خارجہ پالیسی کو ظاہر کرتا ہے جو کہ بہت سے ممالک کے لیے ناقابل قبول ہے۔ اور ان ممالک کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
بائیڈن کے یہ بیانات ایسے وقت میں دیئے گئے جب بہت سے ماہرین بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بلنکن کے دورہ چین کو کامیاب نہیں سمجھتے۔
پیر کی سہ پہر، بلنکن کے ساتھ ملاقات کے دوران، چینی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن کو چین اور اس کے قانونی حقوق اور مفادات کا احترام کرنا چاہیے۔
چین میں سائبر اسپیس کے کچھ صارفین نے اس دورے کے دوران چینی صدر کے بلنکن کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا اسے امریکہ کے خلاف چین کے بالادست ہونے کی علامت قرار دیا۔