ٹیکنالوجی میں دن با دن بڑھتی جا رہی ہے اسی وجہ سے آج انسان نے خلاؤں میں سفر کے بعد وہاں بسیرا کرنے کا خواب بھی دیکھنا شروع کر دیا ہے۔ مریخ پر انسان نے بستی بسانے کا خواب صرف دیکھنا ہی شروع نہیں کیا ہے بلکہ اپنے خواب کو عملی جامہ پہنانے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔اس حوالے سے ایلن مسک نے ایک کمپنی بھی بنا رکھی ہے جو اس پراجیکٹ کو کامیاب کرنے کے مشن میں دل و جان سے لگی ہوئی ہے۔
ایلن مسک کمپنی کی طرف سے لانچ کی گئی سٹارشپ پروٹو ٹائپ خلائی گاڑی جو کہ ایک راکٹ کی صورت تھی گزشتہ روز تجرباتی پرواز کے دوران لینڈ کرے ہوئے تباہ ہو گئی ہے۔جبکہ حیرانی کی بات یہ ہے کہ دو مہینے قبل جب ا س خلائی شٹل کا تجربہ کیا گیا تھااس وقت بھی یہ ناکامی سو دوچار ہوا تھا۔یہ راکٹ مکمل طور پر اسٹیل باڈی میں تعمیر کیا گیا تھا۔
بظاہر سب کچھ درست نظر آ رہا تھا کہ اچانک راکٹ پھسلااور اس نے زمین کی طرف آنا شروع کر دیا۔لہٰذا فنی خرابی کی بنا پر راکٹ اپنے آپ کو سنبھال نہیں سکااور زمین پر آ رہا۔راکٹ کے یوں تباہ ہونے کے بعد اس پراجیکٹ کے ڈائریکٹر کا کہنا تھاکہ ہمیں ابھی اس سپیس گاڑی کی لینڈنگ پر کچھ کام کرناہے۔یہ خلائی گاڑی ساڑھے چھے منٹ تک خلا میں رہی تھی۔یاد رہے کہ دنیا کے امیر ترین شخص ایلن مسک نے انسانوں کو مریخ پر لے جانے کے لیے ایک خلائی گاڑی کی تیاری کا عندیہ دے رکھا ہے اور یہ شٹل پچھلے کئی سالوں سے تیاری کے مراحل میں ہے جس میں ابھی تک کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی اس خلائی شٹل سٹار شپ کو لانچ کرنے کی کوشش کی گئی تھی مگر فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کی طرف سے اجازت نہیں مل سکی تھی جس کے بعد اس ہفتے اسے لانچ کیا گیا مگر خلا میں کامیابی سے پہنچے کے بعد واپسی لینڈنگ میں راکٹ تباہ ہو گیا۔تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ ایلن مسک کا مریخ پر لوگوں کو لے جانے اور وہاں آبادکاری کا خواب کب تک پورا ہو سکے گا کیونکہ ابھی تک تو ان کی خلائی گاڑی تعمیر کے مرحلے میں ہی ناکام ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔