سیول(سچ خبریں) ہواؤں میں اڑنے کا شوق سب کو رہتا ہے اس کا ایک طریقہ ڈرون ریسنگ ہے ،اب جنوبی کوریا کے چاول کے ایک کھیت میں اپنے منفرد انداز میں دنیا کی ڈرون ریسنگ چیمپین شپ شروع ہوچکی ہے جو کہ تیز ترین اور ہائی فائی ٹیکنالوجی اسپوڑٹ کا اعزاز حاصل کرنے کیلئے ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقابلے کے آغاز کے اشارے پر کانگ اور اس کی ٹیم کے 3 ساتھیوں نے اپنے ڈرون کو ہوا میں اڑا دیا۔ہیڈ سیٹ پر صرف انگلیوں کا ہلنا انسانی حرکت کا پتہ دت رہا تھا جسے پائلٹ ورچوئل رئیلٹی چشمے پہنے ہوئے طیارے کو قابو کرنے کے لئے استعمال کررہے تھے۔
تین لیپس اور لگ بھگ ایک منٹ کے بعد ریس ختم ہوگئی اور تکنیکی تجزیہ شروع ہوا جس میں پائلٹ ، کوچز اور تکنیکی ماہرین نے پروازوں کے اعداد و شمار سے معلومات حاصل کیں جس میں کانگ اول نمبر پر آئے۔
ڈرون اڑانے کا انحصار انجینئرنگ اور پائلٹ کی مہارت دونوں پر ہے۔ کانگ کے مطابق بجلی سی رفتار ، بہترین بصارت اور ٹریننگ کامیابی کی کلید ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نوجوان حریفوں میں کچھ ایسے بچے بھی ہیں جو ابھی تک پرائمری اسکول میں زیر تعلیم ہیں۔ڈرون اڑانے کے صرف تین سال بعد کانگ نے 16 سال کی عمر میں چین میں 2019 کے چیمپئن شپ میں عالمی اعزاز اپنے نام کیا تھا۔