سچ خبریں: جرمنی کی پولیس نے برلن میں فلسطین کے حامی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
آناتولی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق طوفان الاقصی آپریشن کی سالگرہ کے موقع پر جرمنی کے دارالحکومت برلن میں فلسطین کے حامی اور جنگ مخالف مظاہرین پر پولیس نے حملہ کیا اور انہیں آنسو گیس کے ذریعے منتشر کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطین کے حامیوں کو کچلنے کا نیا امریکی حربہ
مظاہرین نے کرویتسبرگ کے علاقے میں بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنا بند کرو،نسل کشی بند کرو اور غزہ کو آزاد کرؤ جیسے نعرے درج تھے۔
مظاہرین نے گزشتہ ایک سال کے دوران فلسطین کے حامی احتجاجیوں کے خلاف پولیس کی جانب سے کیے جانے والے تشدد کی بھی مذمت کی۔
رپورٹس کے مطابق، جب پولیس نے مظاہرین کو ہرمان اسکوائر کی طرف بڑھنے سے روکا تو تصادم شروع ہوا، جس کے نتیجے میں پولیس نے تشدد کا استعمال کیا۔
کئی مظاہرین، جن میں ایک ویل چیئر استعمال کرنے والا شخص بھی شامل تھا، کو زبردستی پولیس کی گاڑی میں ڈال کر گرفتار کیا گیا۔
یاد رہے کہ صیہونی ریاست نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے ساتھ جنگ کے بہانے 7 اکتوبر سے غزہ پر وحشیانہ حملے شروع کیے ہیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو نظرانداز کر دیا ہے۔
غزہ میں قابض صیہونی فوجیوں کی بربریت کو ایک سال مکمل ہو چکا ہے، اس دوران 41 800 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، جبکہ 96900 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: فلسطین کے حامیوں نے برطانوی دفتر خارجہ کا داخلی راستہ بند کیا
صیہونی ریاست نے جنوبی لبنان پر بھی حملے کیے ہیں، جبکہ بین الاقوامی عدالتِ انصاف نے پہلے ہی اس ریاست کو غزہ میں نسل کشی کا مرتکب قرار دیا ہے۔