سچ خبریں:امریکی روزنامہ واشنگٹن پوسٹ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل، امریکی صدر ٹرمپ کے دور میں لبنان میں جنگ بندی کا منصوبہ پیش کرنا چاہتا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی حکام نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے لبنان میں ایک جنگ بندی کا جامع منصوبہ تیار کیا ہے، جسے صدر ٹرمپ کی صدارتی حلف برداری کے موقع پر پیش کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی ہونے والی ہے؟
اخبار نے ایک اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے لکھا ہے کہ اسرائیل کا مقصد ٹرمپ کے لیے ایک خاص معاہدہ پیش کرنا ہے، جس میں لبنان کے حوالے سے وسیع پیمانے پر شراکت شامل ہو گی۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، یہ مذاکرات صدر ٹرمپ کی رہائش گاہ پر انجام دیے گئے، جہاں لبنان میں جنگ بندی کا منصوبہ مرکز توجہ رہا، اور اس منصوبے میں مغربی ممالک اور روس کا تعاون بھی شامل ہو گا۔
ایک اسرائیلی فوجی عہدیدار نے مزید انکشاف کیا کہ اگر لبنان میں آتش بس مذاکرات ناکام رہتے ہیں، تو اسرائیل نے زمینی کارروائیاں بڑھانے کے منصوبے پر بھی کام کر رکھا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، جنگ بندی کے معاہدے کی اہم شرط یہ ہے کہ حزب اللہ دریائے لیتانی کے پیچھے ہٹ جائے۔
مزید پڑھیں: غزہ اور لبنان میں صیہونی افسران اور فوجیوں کی بےبسی
اس منصوبے کے ابتدائی مرحلے میں لبنانی فوج کو اسرائیل کے ساتھ سرحدی علاقے کا کنٹرول 60 دن تک امریکی اور برطانوی نگرانی میں دیا جائے گا۔