سچ خبریں: عبرانی زبان کے ایک اخبار نے لبنان کے خلاف جنگ چھیڑنے پر امریکہ کی تل ابیب کو دی گئی وارننگ کا ذکر کیا ہے۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، عبرانی زبان کے اخبار ہارٹز نے ایک مغربی سفارت کار کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکی حکومت نے اسرائیل کو لبنان کے ساتھ حالات کو کشیدہ کرنے اور وسیع جنگ چھیڑنے کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اسرائیل لبنان کے خلاف جنگ چھیڑ سکتا ہے؟ صیہونی میڈیا کا کیا کہنا ہے؟
سفارت کار نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کے دوران نتن یاہو کے مؤقف کی وجہ سے حماس نے اپنے اس مؤقف پر اصرار کیا کہ کتنے اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جانا چاہیے۔
اس سفارتی ذریعے نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کو تشویش ہے کہ حماس اور تل ابیب کے درمیان معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں یہ کشیدگی حزب اللہ لبنان کے خلاف جنگ کا باعث بن سکتی ہے۔
ایک امریکی عہدیدار نے بھی اس اخبار کو بتایا کہ لبنان اور حزب اللہ کے خلاف وسیع جنگ کے نتائج کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔
مزید پڑھیں: لبنان کے خلاف جنگ کو روکنے کے بارے میں صیہونیوں کا دعویٰ
اس سے قبل بھی کئی مرتبہ امریکی حکام نے تل ابیب کے حکام کو حزب اللہ کی طاقت اور اس علاقے کو جنگ کی تباہ کاریوں سے دور رکھنے کی اہمیت کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔