ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں سے ان کی حمایت میں کمی

ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں سے ان کی حمایت میں کمی

?️

سچ خبریں:ایک سروے رپورٹ کے مطابق، امریکی رائے دہندگان خاص طور پر ری پبلکن پارٹی کے حامی ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں سے ناخوش ہیں, خاص طور پر چین کے خلاف ٹیکسوں نے ان کی حمایت میں کمی کی ہے۔

امریکہ میں ایک نئی سروے رپورٹ کے مطابق، امریکی رائے دہندگان، خاص طور پر ری پبلکن پارٹی کے حامی، چین کے حوالے سے ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں سے خوش نہیں ہیں۔
پولٹیکو کی رپورٹ کے مطابق، اس سروے میں بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں، خاص طور پر چین کے خلاف ٹیکسوں کے نفاذ، نے ان کے ایک بڑے حصے کو ناپسندیدہ بنا دیا ہے یہ صورتحال 2026 کے وسط مدتی انتخابات کی تیاری کر رہے ری پبلکن پارٹی کے امیدواروں کے لیے ایک چیلنج بن چکی ہے۔
سروے کے نتائج کے مطابق، تقریباً ایک چوتھائی اور آدھے امریکی رائے دہندگان جو 2024 کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کو ووٹ دیں گے، ان کی ٹیکس پالیسیوں خصوصاً چین کے خلاف ان کے سخت موقف سے متذبذب ہیں۔
سروے کے مطابق، صرف آدھے رائے دہندگان کا ماننا ہے کہ چین کے خلاف ٹرمپ کی ٹیکس پالیسی امریکہ کی کمپنیوں کے حق میں ہے جیسا کہ ٹرمپ نے اپنے تجارتی منصوبوں میں کہا تھا۔
پولٹیکو کے مطابق، یہ سروے ری پبلکن پارٹی کے لیے ایک انتباہ ہے کیونکہ ٹرمپ نے امریکی صنعتوں کو واپس لانے کے وعدے اور تجارتی امور پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔
امریکی صدر نے حالیہ دنوں میں دیگر ممالک کو بھاری ٹیکسوں کی دھمکی دی ہے جس سے تجارتی تناؤ بڑھا ہے۔ سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ کی تجارتی پالیسی نے انہیں اپنے کئی حامیوں میں کھو دیا ہے، خاص طور پر جون 2023 میں کیے گئے سروے کے مطابق۔
سروے کے نتائج میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ہر چار میں سے ایک ٹرمپ کے حامی کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیکس پالیسی سے امریکہ کی تجارتی مذاکرات کی صلاحیت متاثر ہو رہی ہے۔ 45 فیصد نے یہ بھی کہا کہ ٹرمپ کو دوسرے ممالک کے خلاف یکطرفہ ٹیکس عائد کرنے کی بجائے کانگریس سے اجازت لینی چاہیے۔
ٹرمپ نے اگست 2023 سے نئے ٹیکسوں کی دھمکی دی ہے اور اپنے تجارتی شرکاء کو سوشل میڈیا پر مالیاتی تجاویز دیکر نیا مالیاتی نظام نافذ کرنے کی کوشش کی ہے۔
اقتصادی ماہرین نے انتباہ کیا ہے کہ ٹرمپ کی تجارتی جنگ کا اثر امریکی صارفین پر پڑے گا، حالانکہ ابھی تک اس کے اثرات کم محسوس ہو رہے ہیں۔
ٹرمپ کی چین کے ساتھ سخت پالیسی کو خاص طور پر ڈیموکریٹس نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے امریکہ کے ورکنگ کلاس، کسانوں اور آٹوموبائل صنعت کے کارکنوں پر منفی اثرات پڑیں گے، اور آخرکار روزمرہ کے سامان کی قیمتیں بڑھیں گی۔
یہ سروے 20 سے 30 جون کے درمیان پولٹیکو اور برطانوی کمپنی پابلیک فرسٹ کے تعاون سے کیا گیا تھا، جس میں 2276 امریکی بالغوں نے حصہ لیا تھا، اور اس میں 2 فیصد کا مارجن آف ایرر تھا۔

مشہور خبریں۔

صوبائی اسمبلیوں کی ممکنہ تحلیل کا معاملہ، شہباز شریف خصوصی طیارے پر لاہور پہنچ گئے

?️ 2 دسمبر 2022لاہور: (سچ خبریں) پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی ممکنہ تحلیل روکنے کے لیے حکومتی اتحاد

کیا امریکہ اور پورپ یمن پر حملہ کر سکتے ہیں؟

?️ 19 دسمبر 2023سچ خبریں: ایک امریکی میگزین نے لکھا کہ بحیرہ احمر سے تجارتی

یورپی یونین کا ایپل اور میٹا پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ، ٹرمپ کی ناراضی کا خطرہ

?️ 23 اپریل 2025سچ خبریں: یورپی یونین نے بدھ کے روز ایپل اور میٹا پر

نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے سامنے صیہونیوں کا ایک بار پھر مظاہرہ

?️ 3 جنوری 2025سچ خبریں: صیہونیوں نے ایک بار پھر نیتن یاہو کی رہائش گاہ

عالمی سطح پر پاکستان پوسٹ کے درجے میں  مزید بہتری

?️ 12 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں)عالمی سطح پر پاکستان پوسٹ کو مزید بہتری  ملی

غزہ میں مزاحمتی کاروائیوں کا اثر

?️ 22 اپریل 2025 سچ خبریں:فلسطینی مزاحمتی گروہوں، خصوصاً کتائب القسام کی جانب سے غزہ

فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل، زیر حراست 103 افراد کی تفصیلات طلب

?️ 25 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل

کچھ لوگ عراق میں بعثی حکومت کے راستے کو مکمل کرنے کے درپے : العامری

?️ 12 مئی 2022سچ خبریں:  عراق میں الفتح اتحاد کے سربراہ ہادی العامری نے جمعرات

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے