سچ خبریں: ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار نے صیہونی لابی کی حمایت حاصل کرنے کے لیے صیہونی ریاست کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا۔
الجزیرہ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 5 نومبر کو منعقد ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں صرف چند دن باقی ہیں، اسی وجہ سے دونوں بڑی امریکی جماعتوں کے امیدوار اپنی کامیابی کے امکانات کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، خاص طور پر طاقتور صیہونی لابی کی حمایت حاصل کرنے کی خاطر یہ امیدوار ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امریکی صدر کے بدلنے سے واشنگٹن کی صیہونی حمایت میں فرق آئے گا؟
اسی سلسلے میں، سابق امریکی صدر اور موجودہ ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ کو اسرائیل کو محدود نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے حماس کے سیاسی رہنما یحییٰ السنوار کی اسرائیل کے ہاتھوں شہادت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کی موت سے غزہ کی جنگ کے حوالے سے ایک پرامن حل کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
ٹرمپ نے جو بائیڈن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ جو بائیڈن اسرائیل کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے، حالانکہ اسے کو بالکل اس کے برعکس کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: امریکی خارجہ پالیسی میں صیہونی لابیوں کا اثر و رسوخ
ٹرمپ نے بارہا خود کو اسرائیل کا ناجی قرار دیا ہے اور اپنی صدارت کے دوران کیے گئے اقدامات، جیسے ایران جوہری معاہدے (برجام) سے نکلنا، امریکی سفارتخانے کی یروشلم منتقلی، جولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرنا (جو شام کی ملکیت ہیں)، اور عرب ممالک کے ساتھ ابراہیم معاہدہ جیسے اقدامات کو اسرائیل کے حق میں اہم کامیابیاں شمار کیا ہے۔