سچ خبریں: شمالی غزہ کے جبالیا علاقے میں صیہونی افواج کے مظالم کی داستانیں عینی شاہدین کی زبانی سامنے آئی ہیں جن کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج جدید ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے علاقے کے عوام پر بے دریغ حملے کر رہی ہے۔
الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، غزہ کے شمالی علاقے جبالیا میں گزشتہ 13 دنوں سے شدید دھماکوں اور خوفناک آوازوں کا سلسلہ جاری ہے،رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے ان جھڑپوں میں نئے قسم کے ہتھیار استعمال کیے ہیں، جن سے سینکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ رہائشی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جبالیا کیمپ ایک بار پھر صیہونی بربریت کا شکار
رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت ایک سال سے غزہ کے خلاف مختلف اقسام کے ہتھیار استعمال کر رہی ہے، تاہم حالیہ دنوں میں نئے ہتھیار متعارف کرائے گئے ہیں، جن میں ریموٹ کنٹرول ربات اور دھماکہ خیز مواد سے لیس بشکے شامل ہیں۔ یہ ہتھیار غزہ کے عوام کو زبردستی بے دخل کرنے اور ان کی نسل کشی کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ابتدائی حملے میں بھی بموں سے لیس ربات کا استعمال کیا تھا۔ ایک فلسطینی سیکیورٹی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ یہ ربات تقریباً ایک ٹن وزنی دھماکہ خیز مواد کے ساتھ ہوتے ہیں اور رہائشی علاقوں میں گھومتے پھرتے ہیں، جہاں یہ دور سے کنٹرول کیے جاتے ہیں اور گنجان علاقوں میں دھماکے سے اڑائے جاتے ہیں۔
اس ذرائع نے مزید کہا کہ یہ ہتھیار عام شہریوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ جانی نقصان پہنچانے کے لیے بنائے گئے ہیں اور ان کے دھماکے کی قوت اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ پورے رہائشی علاقے کو تباہ کر دیتی ہے۔
عینی شاہدین کی زبانی
جبالیا کے رہائشی ابو جمال صالح نے صیہونی جرائم کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے پڑوسی اور ڈاکٹر ناصر حمودہ، اپنے بیٹے کے ساتھ پانی کی تلاش میں نکلے، مگر صیہونی تک تیراندازوں کی گولیوں کا نشانہ بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ حمودہ اور ان کے بیٹے کی لاشیں کئی دنوں سے سڑک پر بے یار و مددگار پڑی ہیں۔
مزید پڑھیں: جبالیا میں صیہونی قابضین کے نئے مظالم اور قتل و غارت گری
ابو جمال نے مزید کہا کہ صیہونی فوج کے کوادکوپٹر علاقے میں گشت کر رہے ہیں اور گھروں کی کھڑکیوں سے اندر داخل ہو کر شہریوں پر فائرنگ کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے گھر میں بیس بچے ہیں، جو بھوکے اور پیاسے ہیں، اور کھانے پینے کی کوئی اشیاء نہیں ہیں۔