ریاض (سچ خبریں) سعودی عرب کی قید میں بے گناہ فلسطینی اور اردنی شہریوں کی سخت سزاؤں کے بارے میں اہم تفصیلات سامنے آگئی ہیں جن کے مطابق سعودی عدالت نے فلسطینی اور اردنی قیدیوں کو سخت سزائیں سنائی ہیں جن میں بہت ساری سزائیں پرتشدد ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق باخبر ذرائع نے سعودی عرب میں فلسطینی اور اردنی قیدیوں کو دی جانے والی سخت سزاؤں اور ان میں سے متعدد پر تشدد کی نئی تفصیلات کی اطلاع دی ہے۔
سعودی عرب میں درجنوں اردنی اور فلسطینی زیر حراست افراد کہ جن پر تقریبا دو سال کی انتظامی حراست کے بعد اتوار (8 اگست) کو مقدمہ چلایا گیا کی تازہ ترین معلومات سامنے آئی ہیں جن کے مطابق، متعدد قیدیوں پر تشدد اور ان کو دی گئی سزاؤں کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں جو ان قیدیوں کے خلاف تشدد اور ظلم کی نشاندہی کرتی ہیں۔
معتقل الرائے ٹوئٹر اکاؤنٹ نے لکھا ہے کہ اس نے سعودی عرب میں زیر حراست اردنی اور فلسطینیوں کو دی گئی سزاؤں کی نئی تفصیلات حاصل کی ہیں، اور ان میں سے متعدد کے بارے میں تشدد کا علم ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عدلیہ نے حسین یعیش کو 16 سال، حمزه الدویک کو 12 سال، محمود غزال کو 12 سال اور بلال العقاد کو چار سال کی سزا سنائی ہے۔
اس ٹویٹر پیج کے مطابق، سمیر بشناق، جن کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ انہیں 8 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، کو 15 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، اور عبدالله راشد کو الزامات سے بری کر دیا گیا ہے۔