مقبوضہ بیت المقدس (سچ خبریں) مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی مظالم سے تنگ آئے فلسطینی نوجوانوں کے ایک گروپ نے شعفاط کیمپ کے قریب اسرائیلی فوج کی ایک چوکی پر پٹرول بم پھینک کر اسے نذر آتش کردیا۔
بیت المقدس کے مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان شعفاط کیمپ کے قریب جھڑپیں ہوئیں۔
قابض فوج نے فلسطینیوں پر دھاتی گولیاں چلانے کے ساتھ آنسوگیس کی شیلنگ کی اور براہ راست آتشیں گولیاں چلائیں جبکہ فلسطینیوں نے قابض فوج پر سنگ باری کی اور پٹرول بم پھینکے، پٹرول بم حملے میں اسرائیلی فوج کا ایک کنٹرول ٹاور نذرآتش ہوگیا۔
خیال رہے کہ بیت المقدس میں شعفاط پناہ گزین کیمپ قابض فوج اور فلسطینیوں کے درمیان مسلسل جھڑپوں کا مرکز رہتا ہے۔
دوسری جانب قابض فوج اس علاقے میں روزانہ کی بنیاد پر تلاشی کی کارروائیوں کی آڑ میں بڑے پیمانے پر لوٹ مار اور توڑ پھوڑ کرتی ہے جس کے خلاف فلسطینی مظاہرے کرتے ہوئے سڑکوںپر نکل آتے ہیں۔
قابض صہیونی فوج اور پولیس کی جانب سے فلسطین کے مغربی کنارے کے تاریخی شہر الخلیل کی تاریخی جامع مسجد میں فلسطینی شہریوں کی نمازوں کی ادائی اور اذان پر پابندیوں کا ناروا اور غیرقانونی سلسلہ بدستور جاری ہے، رپورٹس کے مطابق مارچ 2021ء میں مسجد ابراہیمی کے درو بام 59 بار اذان سے محروم رہے۔
اطلاعات کے مطابق الخلیل شہر کے محکمہ اوقاف و مذہبی امور کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا ہے کہ مسجد ابراہیمی میں اذان اور نماز پرصہیونی پابندیوں میں غیر معمولی اضافہ سامنے آیا ہے، مارچ کے مہینے میں یہودیوں کے مذہبی تہواروں کی آڑ میں تاریخی مسجد میں نماز کی ادائی پر 59 بار پابندی عاید کی گئی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد ابراہیمی میں اذانوں اور نمازوں کی ادائی پرپابندی مذہبی آزادیوں پر حملے کے مترادف ہے اور صہیونی یہ غیرقانونی کارروائیاں روز مرہ کی بنیاد پر کر رہے ہیں۔