نئی دہلی (سچ خبریں) پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے بارے میں اہم فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ کلبھوشن یادیو کو اپنی سزا کے خلاف سول عدالت میں اپیل کرنے کی اجازت ہوگی جس کے بعد کلبھوشن یادیو کے اہلخانہ نے پاکستان کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے اسے خوش آئند قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کے جاسوس کلبھوشن کے اہل خانہ اور ان کے دوستوں نے اس پاکستانی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، جس کے تحت کلبھوشن یادیو کو اپنی سزا کے خلاف سول عدالت میں اپیل کرنے کی اجازت مل جائے گی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق پاکستانی قومی اسمبلی نے جمعرات کے روز جو بل منظور کیا، اس کے تحت بیرونی ممالک کے شہریوں کو، خاص طور پر جن کے کیس کا تعلق بین الاقوامی فوجداری عدالت سے ہو، انہیں یہ حق دے دیا گیا ہے کہ وہ اپنے خلاف فیصلے پر نظر ثانی کے لیے ہائی کورٹ اور عدالت عظمیٰ جیسی اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کر سکتے ہیں۔
اس بل کی روشنی میں کلبھوشن بین الاقوامی فوجداری عدالت کے تقاضوں کے مطابق فوجی عدالت کے فیصلے کو ہائی کورٹ اور عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر سکیں گے۔
اس کے تحت انہیں ضرورت پڑنے پر قونصلر رسائی بھی حاصل ہو سکتی ہے تاہم ابھی اس پاکستانی قانونی بل کی ملکی سینیٹ میں منظوری باقی ہے جس کے بعد یہ بل صدر مملکت کو بھیجا جائے گا اور آئینی طور پر صدارتی دستخطوں کے بعد ہی اس قانون پر عمل درآمد ہو سکے گا۔
پاکستان کی ایک فوجی عدالت نے جاسوسی اور ملک میں تخریبی کارروائیاں کرنے کے الزام میں کلبھوشن یادیو کو موت کی سزا سنادی تھی اور وہ اس وقت بھی جیل میں ہیں۔
پاکستان کی قومی اسمبلی میں بل کی منظوری کی خبر آنے کے بعد سے ہی بھارت میں کل بھوشن کے اہل خانہ اور ان کے دوست کافی خوش ہیں۔
کلبھوشن یادیو کے والد سدھیر یادیو نے پاکستانی قومی اسمبلی کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی امیدیں اب اور زیادہ ہو گئی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بل سے متعلق نتائج اور خبر کا شدت سے انتظار تھا، یہ بہت اچھی خبر ہے، یہ خدا کی مرضی ہے، ہم پر امید ہیں اور دعا کر رہے ہیں۔