سچ خبریں: بلومبرگ نیوز ایجنسی نے توانائی کے بحران اور اس ملک کے خلاف پابندیوں کی وجہ سے روسی گیس ترک کرنے کی وجہ سے یورپ کو ایک ٹریلین ڈالر کے نقصان کی اطلاع دی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق بلومبرگ نے اس بڑے نقصان کی وجہ یورپی کمپنیوں اور صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کو قرار دیا ہے۔
بلومبرگ نے یہ بھی پیش گوئی کی ہے کہ یہ یورپ میں حالیہ دہائیوں میں توانائی کے سب سے بڑے بحران کا صرف آغاز ہے اور سردیوں کے موسم کے بعد ان کے گیس ٹینک خالی ہو جائیں گے اور ٹینکوں کو بھرنا مشکل ہو جائے گا کیونکہ وہ کم سے کم گیس وصول کرتے ہیں۔
بلومبرگ نے مزید کہا کہ یورپ کو مائع قدرتی گیس کی برآمدات کے ارد گرد کشیدہ صورتحال کم از کم 2026 تک جاری رہے گی لہذا قطر اور امریکہ اپنی گیس کی پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
بلومبرگ کے تجزیہ کاروں نے کہا کہ اگر یورپی یونین میں گیس کی قیمت ایک بار پھر بڑھ جاتی ہے اور 210 یورو فی میگا واٹ گھنٹہ تک پہنچ جاتی ہے تو یورپ کو کساد بازاری کے بجائے شدید معاشی تباہی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ روسی فوج نے 24 فروری کو مشرقی یوکرین میں اپنا خصوصی فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔ روسی حکومت کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن ڈونیٹسک اور لوہانسک کی خود مختار جمہوریہ کے سربراہوں کی جانب سے یوکرین کی افواج سے تحفظ کے لیے کی گئی درخواست کے جواب میں شروع کیا گیا تھا۔ اسپوٹنک کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ اس آپریشن کا مقصد ان لوگوں کی حمایت کرنا تھا جنہیں کیف حکومت نے آٹھ سال سے زائد عرصے سے نسل کشی اور ظلم و ستم کا نشانہ بنایا تھا۔