سچ خبریں: گارڈین اخبار نے اعلان کیا کہ برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کا اگلے سال یوکرین کی حکومت اور فوج کو ایک نیا فوجی امدادی پیکج فراہم کرنے کا ارادہ ہے۔
یوکرین کے لیے برطانیہ کی نئی فوجی امداد 304 ملین ڈالر کی ہے اور اس میں لاکھوں توپ خانے کے گولے شامل ہیں۔
24 فروری کو روسی فوج نے مشرقی یوکرین میں اپنا خصوصی فوجی آپریشن شروع کیا۔ روسی حکومت کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن ڈونیٹسک اور لوہانسک کی خود مختار جمہوریہ کے سربراہوں کی جانب سے یوکرین کی افواج سے تحفظ کے لیے کی گئی درخواست کے جواب میں شروع کیا گیا تھا۔ اسپوٹنک کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ اس آپریشن کا مقصد ان لوگوں کی حمایت کرنا تھا جنہیں کیف حکومت نے آٹھ سال سے زائد عرصے سے نسل کشی اور ظلم و ستم کا نشانہ بنایا تھا۔
روسی فوج کی پیش قدمی کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ اور مغربی ممالک نے روس کے خلاف کئی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جب کہ یوکرین کی فوج کو ہر قسم کے جدید ہتھیار بھیجے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی کہا ہے کہ یوکرین کے لیے فوجی ہتھیار لے جانے والی کوئی بھی کھیپ اور قافلہ روسی افواج کے لیے ایک جائز ہدف ہے۔
یوکرین میں روس کے خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے کیف کو اربوں ڈالر کی سیکورٹی اور فوجی امداد فراہم کی ہے جس کا تخمینہ 40 بلین ڈالر ہے اور اس کا موازنہ فرانس کے پورے سالانہ دفاعی بجٹ سے کیا جا سکتا ہے۔ ایک ایسا عمل جس کی وجہ سے ان ممالک کو اپنی فوجی ضروریات پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔