انقرہ (سچ خبریں) آج جب دنیا بھر میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ایک منظم تحریک چلائی جارہی ہے اور اسلاموفوبیا کی ایک شدید لہر چل رہی ہے تو ایسے میں اسلامی ممالک کے لیئے بھی ضروری ہے کہ اس سازش کے خلاف وہ بھی ایک منظم تحریک شروع کریں اور دنیا کو اسلام کے بارے میں آگاہ کریں۔
اس سلسلے میں پاکستان کی سفارتی کاوشیں رنگ لے آئی ہیں اور اسلامی ممالک کی تعاون تنظیم (او آئی سی) اسلامو فوبیا کے بڑھتے رجحان کے خلاف خصوصی مہم چلانے پر تیار ہوگیا ہے اور او آئی سی اجلاس میں 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔
دوسری جانب ترکی نے اسلاموفوبیا کا معاملہ اقوام متحدہ سمیت عالمی اور علاقائی تنظیموں کے ایجنڈے میں برقرار رکھنے کے لیے کوششیں اور اقدامات شروع کر رکھے ہیں۔
اس حوالے سے ترک دفتر خارجہ نے 15 مارچ کو عالمی یوم جدوجہد برائے انسدادِ اسلامو فوبیا کی مناسبت سے ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ نیو زی لینڈ کے کراسٹ چرچ شہر میں 15 دہشت گر دحملے کی دوسری برسی کے موقع پر ہم اس مذموم حملے میں ہلاک ہونے والوں کی مغفرت کے لیے دعا گو ہیں اور ان کی یاد منارہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی نے عالمی سطح پر اسلام کی مخالفت اور عدم رواداری کے خلاف جدوجہد میں قائدانہ کردار سنبھال رکھا ہے، یہ اسلامی تعاون تنظیم کی اس ضمن میں کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور اس مقصد کے تحت ترکی کی کوششوں سے یورپی مسلمان رابطہ گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔
اسلام مخالف نظریات کے خلاف جدوجہد کے معاملے میں بین الاقوامی سطح پر شعور پیدا کرنے کے دائرہ کار میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے اقوام متحدہ کے مستقل مندوبین کی کوششوں سے 17 مارچ 2021ء کو منعقد ہونے والے اعلیٰ سطحی آن لائن اجلاس میں ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو وڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کریں گے۔
دوسری جانب مولود چاوش اولو نے کرائسٹ چرچ سانحے کی یاد میں ایک پیغام بھی جاری کیا ہے، ٹوئٹر پر تُرک اور انگریزی زبان میں جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ کرائسٹ چرچ پر دہشت گردانہ حملے کو 2 سال کا عرصہ گزر چکا ہے، اس وحشیانہ کارروائی میں شہید ہونے والے مسلمان بھائیوں کے لیے میں دعائے مغفرت کر رہا ہوں۔