واشنگٹن (سچ خبریں) امریکی صدر جو بائیڈن نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے حوالے سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کیا گیا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے عدالتی عملے پر لگائی گئی ویزا پابندیاں ختم کردی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکا نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے سینیر عہدےدار فسیکو مچوچو کو اور دیگر عدالتی عملے پر عائد ویزا پابندیاں ختم کردی ہیں جو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عائد کی تھیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے اعلیٰ عہدیداروں پر عائد کی گئی پابندیاں جوبائیڈن نے ختم کردیں۔
چیف پراسیکیوٹر نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا، امریکا کو فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات پر بھی غصہ تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے عالمی عدالت کو کینگرو کورٹ قرار دیا تھا اور عدالتی حکام پر ویزا پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
نئے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا کہنا ہے کہ صدر جوبائیڈن نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے اعلیٰ عہدیداروں پر عائد کی گئی پابندیاں ختم کر دی ہیں تاہم افغانستان اور اسرائیل سے متعلق تحقیقات پرہمارے تحفظات برقرار ہیں۔
واضح رہے کہ یورپین یونین نے امریکہ کی جانب سے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ( ICC) کے عملے پر پابندی کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اسے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس حوالے سے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا تھا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے دنیا کے کچھ خوفناک جرائم کے متاثرین کو انصاف فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اس کی آزادی اور غیر جانبداری عدالت کے کام کی اہم خصوصیات ہیں جو اس کے فیصلوں کے جواز کے لئے بنیادی حیثیت رکھتی ہیں۔
جوزپ بوریل نے مزید کہا تھا کہ امریکہ کی جانب سے اس کے پراسیکیوٹر سمیت 2 رکنی عملے کے خلاف اعلان کردہ پابندیاں ناقابل قبول ہیں، یہ ایسا قدم ہے جس کی نظیر نہیں ملتی اور جو عدالتی کاروائی میں رکاوٹ پیدا کرنے کے مترادف ہے۔