اسرائیل کی  ٹرمپ کو ایران پر حملہ نہ کرنے کی مشرط یقین دہانی:صیہونی میڈیا

اسرائیل کی  ٹرمپ کو ایران پر حملہ نہ کرنے کی مشرط یقین دہانی:صیہونی میڈیا

?️

سچ خبریں:صہیونی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے امریکہ کو یقین دلایا ہے کہ جب تک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے مذاکرات کی ناکامی کا باضابطہ اعلان نہیں کریں گے تل ابیب ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ نہیں کرے گا۔

سما خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صہیونی حکومت کی طرف سے ایران اور امریکہ کے درمیان جاری بالواسطہ مذاکرات کو ناکام بنانے کی مسلسل کوششوں کے بعد، صہیونی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ تل ابیب نے امریکہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جب تک سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ بذات خود مذاکرات کی ناکامی کا اعلان نہ کریں، اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ نہیں کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق، صیہونی نیوز ویب سائٹ والا کے صحافی باراک راوید نے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیل نے امریکہ کو باقاعدہ طور پر یہ یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ اس وقت تک ایران پر حملہ نہیں کرے گا جب تک کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے مذاکرات کی ناکامی کا خود اعلان نہ کریں۔
امریکی نیوز ویب سائٹ اکسیوس نے بھی صہیونی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی اعلیٰ حکام نے حالیہ سرکاری دورۂ واشنگٹن کے دوران امریکی حکومت کو اطمینان دلایا کہ جب تک وائٹ ہاؤس کی مکمل ہم آہنگی اور ٹرمپ کی طرف سے باضابطہ اعلان نہ ہو، اسرائیل ایران کے خلاف کسی بھی فوجی اقدام سے باز رہے گا۔
رپورٹ کے مطابق، یہ یقین دہانی ایک ایسے وقت دی گئی ہے جب گزشتہ ہفتوں کے دوران واشنگٹن میں اس خدشے میں اضافہ ہوا تھا کہ اسرائیل ایران سے مذاکرات جاری رہنے کے باوجود یکطرفہ طور پر فوجی کارروائی کر سکتا ہے۔
مزید برآں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس دوران اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو متنبہ کیا ہے کہ وہ کسی یکطرفہ اقدام سے باز رہیں۔
صہیونی ذرائع کے مطابق، ٹرمپ نے ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ اگر مذاکرات میں پیشرفت نہ ہوئی تو امریکہ کا موقف ایک فون کال سے تبدیل ہو سکتا ہے۔
اکسیوس کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی وفد میں وزیر برائے اسٹریٹجک امور رون درمر، موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا اور قومی سلامتی کے مشیر تساحی ہانگبی شامل تھے۔ اس وفد نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کے خلاف کوئی سرپرائز حملہ نہیں کیا جائے گا اور اگر سفارتی معاہدے کی راہ موجود ہو تو فوجی کارروائی کی کوئی ضرورت نہیں پڑے گی۔
اس سے قبل امریکی میڈیا میں یہ دعویٰ سامنے آ چکا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم اور امریکی صدر کے درمیان ایران کی جوہری تنصیبات پر مبینہ حملے سے متعلق ایک کشیدہ گفتگو ہوئی ہے جس کا مقصد تہران اور واشنگٹن کے درمیان جاری مذاکرات میں رخنہ ڈالنا تھا۔
اسی تناظر میں اکسیوس نے وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی اعلیٰ حکام گزشتہ ہفتوں میں اسرائیل کے ممکنہ اقدامات سے پریشان ہیں، جو مذاکرات کو کمزور کر سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے اس عہدیدار کے مطابق، ٹرمپ نے جمعرات کے روز نیتن یاہو کو فون پر کہا کہ وہ ایران کے ساتھ سفارتی حل کی راہ میں رکاوٹ نہیں ڈالنا چاہتے۔
اس نے مزید کہا کہ ٹرمپ کا پیغام واضح تھا کہ وہ اس وقت ایران کے ساتھ دشمنی نہیں چاہتے جب وہ مسائل کو بات چیت سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ نے نیتن یاہو پر زور دیا کہ وہ سفارتی حل کے امکانات کو پرکھنے کا موقع دینا چاہتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

کیا مغربی پٹی بھی صیہونیوں سے جنگ کرنے کو تیار ہے؟صیہونی وزیر جنگ کی زبانی

?️ 9 جنوری 2025سچ خبریں:صیہونی عہدیداروں کو مغربی کنارے کی صورتحال پر شدید تشویش لاحق

1 ٹریلین $ انفراسٹرکچر پلان کے تحت بائیڈن کے دستخط

?️ 16 نومبر 2021سچ خبریں: امریکی صدر جو بائیڈن نے تنازع کے بعد کانگریس میں امریکی

روس کے خلاف نئی مغربی پابندیوں پر ماسکو کا ردعمل

?️ 24 فروری 2024سچ خبریں:23 فروری اور یوکرین پر روسی فوجی حملے کے آغاز کی

حکومت کا عمران خان کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں، مریم اورنگزیب

?️ 15 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے سابق

ترکی میں ملازمین اور کارکنوں کی عام ہڑتال کی وجوہات

?️ 19 اگست 2025سچ خبریں: ملازمین اور مزدور یونینوں نے اجرتوں میں اضافے کے مذاکرات

دہشتگردانہ حملے میں فوج کے 2 جوان شہید ہو گئے

?️ 1 جولائی 2021راولپنڈی(سچ خبریں) آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق

سعودی عرب اور مصر کو چین کےطاقتور ڈریگن کی فروخت پر تل ابیب کو تشویش

?️ 2 جون 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کی سعودی عرب اور مصر کے درمیان چین کے

سعودی ہوائی اڈے ابھا پر یمنی حملہ

?️ 10 فروری 2022سچ خبریں:   سعودی اتحاد نے تسلیم کیا کہ سعودی عرب کے ابہا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے