سچ خبریں:امریکی محکمہ خزانہ نے بیلاروس کے 20 افراد اور 12 اداروں کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا اور تین طیاروں کو بلاک شدہ اثاثے قرار دیا۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے بیلاروس کے 32 افراد اور اداروں کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے،رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے اعلان کیا کہ اس نے بیلاروس کے 20 افراد اور 12 اداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں،واضح رہے کہ امیگریشن بحران کے باعث امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے عائد پابندیوں میں بیلاروس کے صدر کے بیٹے کا نام بھی شامل ہےجبکہ امریکہ نے تین طیاروں کو بھی بلاک شدہ اثاثے قرار دیا۔
ایک باخبر سفارتی ذریعے نے بدھ کو بتایا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک کے نمائندوں نے بیلاروسی حکام پر پابندیوں کا پانچواں پیکج لگانے پر اتفاق کیا ہے، اس باخبر ذریعے کے مطابق یورپی یونین کے سفیروں نے اپنی ملاقات میں پابندیوں کے پانچویں پیکج پر اتفاق کیا جس میں بیلاروس کے تقریباً 25 افراد اور ادارے شامل ہیں۔
دریں اثناء بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو اس سے قبل یورپی یونین کو اپنے ملک پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے خلاف خبردار کر چکے ہیں، بیلاروسی صدر نے پیر کے روز ایک تقریر میں کہا کہ ان کا خیال ہے کہ مغرب بیلاروسی سرحد پر پناہ کے متلاشیوں کے معاملے کو روس کے ساتھ یوکرین کے تنازع کی صورت میں بیلاروسی فوج کی توجہ ہٹانے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔