نئی دہلی (سچ خبریں) بھارتی کسانوں نے کل بدھ کے روز ملک بھر میں یوم سیاہ مناتے ہوئے انتہاپسند بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا پتلہ نذر آتش کردیا اور بھارتی حکومت کی جارحانہ پالیسیوں کو ملک سے غداری قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں متنازع زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں نے 6 ماہ مکمل ہونے پر ملک بھر میں یومِ سیاہ منایا، اور اس موقع پر بدھ کے روز مظاہرین نے نریندر مودی کے پتلوں پر لاٹھیاں برسائیں اور پھر اسے نذر آتش کیا۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت میں متنازع زرعی قوانین کے خلاف جاری احتجاج کو 6 ماہ مکمل ہونے پر بدھ کے روز کسانوں نے حکومت کے خلاف یوم سیاہ منایا، بھارتی کسانوں نے حکومت کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے اپنے گھروں اور ٹریکٹروں پر سیاہ پرچم لہرائے اور بھارت کی موجودہ حکومت کو جمہوریت کے لیئے سب سے بڑا خطرہ قرار دے دیا۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل سکھ رہنما اور بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نوجوت سنگھ سدھو نے احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے اپنے گھر پر سیاہ پرچم لہراتے ہوئے کہا تھا کہ مودی حکومت پنجاب کی ترقی کو روکنا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 6 ماہ کیا، اتنے یا اس سے زیادہ سال بھی لگ جائیں، احتجاج جب تک جاری رہے گا جب تک حکومت متنازع زرعی قوانین کو ختم نہیں کردیتی۔
دوسری جانب دارالحکومت نئی دہلی کے مختلف سرحدی علاقوں جیسے غازی پور، سنگھو اور ٹکری سرحد پر ہزاروں کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔
غازی پور سرحد پر کسانوں کے احتجاج کی قیادت کسان رہنما راکیش ٹکیت نے کی، جنہوں نے یومِ سیاہ کی مناسبت سے خاص طور پر کالی پگڑی باندھی اور بھارتی حکومت کو شدید دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسانوں کے مطالبات کو نہ مانا گیا اور قوانین وپاس نہ لیئے گئے تو یہ احتجاج جاری رہے گا۔