تل ابیب (سچ خبریں) اسرائیلی کنیسٹ کے رکن نے عالمی برادری سے فلسطینیوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں تگفظ فراہم کرنے کی اپیل کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی کنیسٹ کے عرب رکن سامی ابو شحادہ نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ سنہ 1948ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے فلسطینی علاقوں میں بسنے والے عرب شہریوں کو تحفظ فراہم کرے اور فلسطینی عرب آبادی کے خلاف اسرائیلی فوج کا کریک ڈاؤن روکا جائے۔
کنیسٹ کے عرب رکن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج اور پولیس سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں بسنے والے فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستانہ اور امتیازی سلوک کررہی ہے۔
کنیسٹ کے رکن نے تل ابیب میں مختلف ممالک کے سفیروں کو مکتوب ارسال کیے ہیں جن میں انہیں سنہ 1948ء کی جنگ میں قبضے میں لیے علاقوں میں موجود فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے کریک ڈاؤن، شاباک، اسرائیلی پولیس اور دیگر اداروں کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف انتقامی حربوں کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔
دوسری جانب قابض اسرائیلی پولیس نے سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں گذشتہ دو روز سے جاری کریک ڈاؤن کے دوران کم سے کم 250 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق قابض پولیس نے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے اور یہودی آباد کاروں کے حملوں کی مذمت کرنے کی پاداش میں فلسطینی عرب آبادی کے خلاف پکڑ دھکڑ شروع کی گئی ہے۔
عرب اقلیت کے تحفظ کے لیے قائم مرکز العدالہ کے وکیل حسن جبارین نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے فلسطینی علاقوں میں نہتے فلسطینیوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کررکھا اور بغیر کسی جرم کے فلسطینیوں کو حراست میں لیا جا رہا ہے۔
قابض پولیس نے گذشتہ کچھ روز سے قانون اور نظام کے عنوان سے ایک مہم شروع کر رکھی ہے، اس مہم کا مقصد فلسطینی عرب شہریوں کے گھروں میں گھس کر انہیں گرفتار کرنا، لوٹ مار کرنا اور گرفتاری کے بعد انہیں فوجی عدالتوں میں گھسیٹ کر کڑی سزائیں دلوانا ہے۔