سچ خبریں:یونیسف کا کہنا ہے کہ 2025 کے پہلے ہفتے میں غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 74 بچے شہید ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسف نے رپورٹ دی ہے کہ 2025 کے آغاز پر غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 74 بچے شہید ہو چکے ہیں، ان حملوں اور یلغاروں کے دوران مجموعی طور پر 332 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوب غزہ میں شدید سردی کے باعث تین فلسطینی نومولود بچے شہید
یونیسف نے اسرائیلی جارحیت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ 15 ماہ میں بچوں کے خلاف تشدد کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
واضح رہے کہ محصور غزہ میں اسرائیلی بمباری اور حملوں نے نہ صرف معصوم جانوں کا خاتمہ کیا بلکہ علاقے میں انسانی بحران کو بھی سنگین بنا دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، متاثرہ خاندانوں کو بنیادی سہولیات تک رسائی نہیں ہے، جس سے ان کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔
یہ صورتحال بین الاقوامی برادری کی خاموشی پر سوالیہ نشان کھڑا کرتی ہے، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور اقوام متحدہ کے ادارے اسرائیلی مظالم پر محض بیانات تک محدود ہیں، جبکہ معصوم بچوں کا قتل عام اور بنیادی انسانی حقوق کی پامالی جاری ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ حملوں نے غزہ کی پہلے سے خراب انسانی صورتحال کو مزید ابتر کر دیا ہے، صحت کا نظام تقریباً مفلوج ہو چکا ہے، اسپتالوں میں زخمیوں کے علاج کے لیے ادویات اور سہولیات کی شدید قلت ہے اور متاثرہ خاندان اپنے پیاروں کی تدفین کے لیے بھی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
فلسطینی عوام اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کرے۔
مزید پڑھیں: غزہ پر نہ رکنے والی صیہونی بمباری؛ کئی فلسطینی بچے شہید
یونیسف نے زور دیا ہے کہ بچوں کا تحفظ عالمی برادری کی اولین ترجیح ہونا چاہیے اور محصور غزہ میں جاری بحران کو ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔