نئی دہلی (سچ خبریں) بھارت میں جہاں کورونا وائرس کی شدید لہر جاری ہے اور لاکھوں افراد اس جان لیوا وبا کی زد میں ہیں اور ملک بھر میں آکسیجن کی شدید قلت درپیش ہے وہیں دوسری طرف بھارتی انتہاپسند وزیر اعظم نریندر مودی نے انتہاپسندی کی انتہا کرتے ہوئے پاکستان سے آکسیجن لانے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے انکشاف کیا ہے کہ مودی کی زیرقیادت وفاقی حکومت نے پڑوسی ملک پاکستان سے مائع میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) درآمد کرنے کی صوبے کی درخواست کو مسترد کردیا حالانکہ ملک میں کورونا وائرس سے ریکارڈ اموات کے پیش نظر آکسیجن کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
امریندر سنگھ نے گزشتہ ہفتے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو خط لکھا تھا کہ وہ فوری طور پر 50 میٹرک ٹن آکسیجن مختص کرنے کے ساتھ ساتھ بوکارو سے صوبے تک آکسیجن کی ترسیل کا بھی بندوبست کریں۔
گزشتہ ہفتے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں پنجاب حکومت نے کہا تھا کہ بڑھتے ہوئے کیسز کے بوجھ کے باوجود وزیر اعلیٰ پنجاب آکسیجن کی دستیابی میں رکاوٹوں کی وجہ سے لیول ٹو اور لیول تھری بستروں کی تعداد میں اضافہ نہیں کرسکے، اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ صوبے کو آکسیجن کا مختص کوٹہ نہیں مل رہا ہے۔
امریندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ بھارتی حکومت نے پنجاب کو واہگہ-اٹاری بارڈر کے ذریعے پاکستان سے ایل ایم او کی درآمد کرنے کی اجازت دینے سے بھی انکار کردیا ہے۔
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ اس یقین دہانی کے باوجود کہ متبادل ذرائع سے ہمیں مناسب فراہمی یقینی بنائی جائے گی، مجھے یہ بتاتے ہوئے افسوس ہو رہا ہے کہ ایسا نہیں ہوا۔
بھارتی ادارے دی وائر کے مطابق وزارت خارجہ نے پنجاب حکومت کے اس دعوے پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا کہ پاکستان سے آکسیجن درآمد کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی۔
دی وائر نے کہا کہ بھارتی پنجاب کے رہنما اپریل کے اوائل سے ہی پاکستان سے ‘آکسیجن راہداری’ کے قیام پر زور دے رہے ہیں جہاں اپریل سے ہی کووڈ-19 کے کیسز کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ ہفتے ہی پنجاب میں کانگریس پارٹی کے سربراہ سنیل جاکھر نے انڈین ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان سے آکسیجن درآمد کرنے کی راہ میں مرکز حائل ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ اگر صوبے کو آکسیجن کی درآمد کرنے کی اجازت دی جاتی ہے تو وہ خود ہی ادائیگی کرے گا اور صوبے کے عوام کو ہنگامی بنیادوں پر بچانے کی ضرورت ہے۔
امرتسر کے رکن پارلیمنٹ گرجیت سنگھ اوجلہ نے بھی مودی کو خط لکھ کر پاکستان سے آکسیجن کوریڈور کے قیام کا مطالبہ کیا تھا۔
دی وائر کے مطابق گرجیت سنگھ نے کہا کہ امرتسر سے تقریبا 350کلومیٹر دور پانی پت سے ٹینکروں میں آکسیجن فراہم کی جارہی ہے پاکستان کا شہر لاہور صرف 50 کلومیٹر دور ہے۔
گزشتہ ماہ پاکستان نے بھارت کو طبی سامان کی پیش کش کی تھی جن میں وینٹیلیٹر، بی آئی پی اے پی، ڈیجیٹل ایکس رے مشینیں، ذاتی حفاظتی سازوسامان اور دیگر متعلقہ سامان شامل ہیں۔
دفتر خارجہ نے بھارتی حکام سے رابطہ قائم کرنے کو کہا تھا تاکہ امدادی سامان کی فوری فراہمی کے طریقہ کار پر کام کیا جا سکے، دی وائر کے مطابق بھارت نے اس پیش کش پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔
پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران ہندوستان میں 3 لاکھ 66ہزار 161 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 3 ہزار 754 افراد کی موت ہوئی ہے۔
بھارت میں مجموعی کیسز کی تعداد سوا دو کروڑ تک پہنچ چکی ہے جبکہ پڑوسی ملک میں اب تک 2 لاکھ 46 ہزار 116 افراد کی موت ہو چکی ہے۔