سچ خبریں:امریکی حکومت کے وزیر برائے پیداواری ایلان ماسک نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی وزارت خزانہ ہر سال 100 ارب ڈالر سے زیادہ رقم ایسے افراد کو ادا کرتی ہے جن کے پاس سوشل سیکیورٹی نمبر یا عارضی شناختی نمبر نہیں ہوتا۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت میں وزیر برائے پیداواری ایلان ماسک نے اس بات کا انکشاف کیا کہ امریکی وزارت خزانہ ہر سال 100 ارب ڈالر سے زیادہ رقم ایسے افراد کو ادا کر رہی ہے جن کے پاس کوئی سوشل سیکیورٹی نمبر یا عارضی شناختی نمبر نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی سیاسی نظام: ایک پیچیدہ ڈھانچہ؛ لیکن پوشیدہ کمزوریوں کے ساتھ
ماسک نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ کل میں نے سنا کہ فی الحال 100 ارب ڈالر سالانہ ان افراد کو دیے جا رہے ہیں جن کے پاس نہ تو سوشل سیکیورٹی نمبر ہے اور نہ ہی کوئی عارضی شناختی نمبر،اگر یہ سچ ہے تو یہ بہت مشکوک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب میں نے سوال کیا کہ وزارت خزانہ میں کسی کے پاس اس بات کا اندازہ ہے کہ ان میں سے کتنے فیصد رقم شفاف ہے اور کتنا حصہ کھلے عام فراڈ ہے، تو کمرے میں موجود تمام افراد کا اتفاق تھا کہ اس کا تقریباً نصف حصہ مشکوک ہے، اس کا مطلب ہے سالانہ 50 ارب ڈالر، یعنی ہفتے میں ایک ارب ڈالر! یہ بہت غیر منطقی ہے اور فوراً اس پر تحقیقات ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں: امریکی وزارت خزانہ سائبر حملے کا شکار؛حملہ کس نے کیا؟
ماسک نے یاد دلاتے ہوئے کہا کہ وزارت پیداواری اور وزارت خزانہ اس بات پر متفق ہیں کہ تمام بیرونی حکومت کی ادائیگیوں کو ایک مخصوص کوڈ کے تحت درجہ بندی کیا جائے گا اور یہ کوڈ مالی حساب کتاب کے لیے ضروری ہوگا، اس کے علاوہ، ہر ادائیگی کے لیے وضاحت کی خانہ میں فنڈنگ کا مقصد بیان کیا جائے گا۔