سچ خبریں: امریکی صدارتی انتخابات کے امیدواروں کے معاونین کے درمیان ہونے والے انتخابی مباحثہ میں اسرائیل پر ایران کا حالیہ حملہ مرکزی نقطہ رہا۔
روئٹرز خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات کے امیدواروں کے معاونین کے درمیان ایک انتخابی مباحثہ ہوا، جس میں ایران کی جانب سے مقبوضہ علاقوں پر ہونے والا حالیہ حملہ اس مباحثے کا اہم حصہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل پر ایران کے حملے کے تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں: انگلینڈ
تفصیلات کے مطابق، ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کمالا ہیرس کے معاون ٹیم والٹز اور ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے معاون جی ڈی ونس نے آج صبح ایک ٹیلیویژن مباحثے میں شرکت کی۔
اس مباحثے کے دوران، ٹیم والٹز نے ایک بار پھر کملا ہیرس کی صیہونی ریاست کی غیر متزلزل حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیل کو ایران کی دھمکیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے اپنی حمایت جاری رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ کے دور صدارت میں ایران نے ہمارے مفادات کے خلاف آزادانہ کارروائیاں کیں۔
ٹرمپ کے معاون نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کی خطے میں کارروائیوں، بشمول اسرائیل پر حملے کے، کا مشاہدہ کر رہے ہیں، جو بائیڈن انتظامیہ کی کمزوری کے بغیر ممکن نہ تھا، ٹرمپ کے دور میں دنیا میں کوئی بڑا تنازعہ نہیں تھا۔
مزید پڑھیں: ایران کے اسرائیل پر حملے نے کیا ثابت کیا؟ عراقی تجزیہ کار کی زبانی
مباحثے کے دوران دونوں فریقین نے اسقاط حمل، موسمیاتی تبدیلی، پناہ گزینوں کا بحران اور امریکہ کے داخلی مسائل پر بھی گفتگو کی اور ایک دوسرے پر حملہ کیا۔
واضح رہے کہ امریکہ میں صدارتی انتخابات رواں سال 5 نومبر کو ہونے والے ہیں۔