سچ خبریں:شام میں سماجی کارکنان نے جولانی حکومت کے دوران قانونی خلا کے باعث پیدا ہونے والے بحران پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
عربی 21 نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کے کئی سماجی کارکنوں نے ہیئت تحریر الشام کے سربراہ ابومحمد الجولانی کو ایک ایک کھلا خط لکھا ہے، جس میں ملک کی موجودہ صورتحال پر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: متعدد شامی شہروں کا جولانی حکومت کے مظالم کے خلاف بین الاقوامی اقدامات کا مطالبہ
کارکنوں نے خط میں واضح کیا کہ شام میں قانونی خلا نے کئی مسائل کو جنم دیا ہے اور اس کے سدباب کے لیے فوری طور پر عبوری قوانین کا نفاذ ضروری ہے۔
– انہوں نے زور دیا کہ شہری حقوق اور آزادیوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
– نئے قوانین کی تشکیل کے لیے قانونی ماہرین اور ماہرینِ حقوق کو شامل کیا جائے۔
کارکنوں کا ماننا ہے کہ دہشت گرد حکومت کی حکمرانی کے دوران قانونی اصلاحات کے بغیر، شام مزید عدم استحکام کا شکار ہو سکتا ہے۔ جولانی نے ایک پریس کانفرنس میں اعتراف کیا تھا کہ صدارتی انتخابات اور آئین سازی میں کئی سال لگ سکتے ہیں، جس سے شہریوں کی تشویش میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
خط میں سماجی کارکنوں نے مطالبہ کیا:
1. عبوری دور کے دوران بنیادی شہری حقوق کو یقینی بنایا جائے۔
2. ماہرین کی مدد سے قانونی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے جو تمام فریقین کے لیے قابل قبول ہو۔
3. شہری آزادیوں اور سماجی انصاف کو اولین ترجیح دی جائے۔
مزید پڑھیں: الجولانی کا تل ابیب کے لیے قیمتی تحفہ
جولانی حکومت کے تحت شام کا مستقبل غیریقینی صورتحال سے دوچار ہے۔ اگر قانونی خلا کو فوری طور پر پُر نہ کیا گیا تو یہ صورتحال ملک میں مزید سماجی اور سیاسی انتشار کا سبب بن سکتی ہے۔