واشنگٹن (سچ خبریں) امریکی کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل پر حملے کرنے والے کے بارے میں اہم انکشاف ہوگیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کیپٹل ہل پر حملہ کرنے والا ایک سیاہ فام نسل پرست تھا جو امریکی حکومت سے تنگ آچکا تھا۔
امریکی کانگریس کی عمارت پر تعینات پولیس اہلکاروں پر کار چڑھانے اور خنجر سے حملہ کرنے والے کی شناخت 25 سالہ نوح گرین کے نام سے ہوئی گئی جو جو نسلاً سیاہ فام امریکی ہے۔
حملے سے 2 گھنٹے پہلے ملزم نے انسٹاگرام پر کہا کہ امریکی حکومت سیاہ فاموں کی دشمن نمبر ایک ہے، نوح نے نیوپورٹ یونیورسٹی، ورجنیاسے فنانس میں بی بی اے کیا تھا۔
حملہ آور کو مبینہ طور پر سیاہ فام رہنماؤں سے گہری عقیدت تھی اور مالکم ایکس کی طرح وہ بھی اپنا نام نوح ایکس لکھا کرتا تھا۔
مالکم ایکس کا خیال تھا کہ گورے آقاؤں نے اپنے غلاموں کی شناخت ختم کرنے کے لیے ان کے نام تبدیل کردیے ہیں، اسی لیے وہ آقا کے دیے خاندانی نام کی جگہ ایکس (X) لکھتے تھے۔
6 جنوری کو اس عمارت پر سابق صدر ٹرمپ کے حامیوں نے حملہ کیا تھا جس کے بعد سے یہاں حفاظت کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں اور نیم فوجی دستے کے 2200 جوان تعینات ہیں، عمارت کے گرد حفاظتی باڑھ کو رواں ہفتے ہی ہٹایا گیا تھا، تاہم جنگلوں کا اندرونی حصار تاحال اپنی جگہ موجودہے۔
اِن دنوں امریکی کانگریس کی تعطیلات ہیں اور واقعے سے پہلے صدر بائیڈن بھی ہفتہ وار چھٹی منانے کیمپ ڈیوڈ روانہ ہوچکے تھے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق مبینہ ملزم نوح گرین نے سوشل میڈیا پر ایک ہفتہ پہلے کہا تھا کہ اس کی نوکری ختم ہوگئی، اس کی صحت خراب اور وفاقی حکومت نے اسے پاگل کردیا ہے۔
حملے سے 2 گھنٹے پہلے اس نے انسٹاگرام پر کہا کہ امریکی حکومت سیاہ فاموں کی دشمن نمبر ایک ہے۔
واضح رہے کہ ہفتے کے روز واشنگٹن میں امریکی سینیٹ کے پولیس ناکے پر ایک شخص نے اپنی کار ٹکرانے کے بعد خنجر سے پولیس افسران پر حملہ کردیا تھا۔