سچ خبریں:شام میں آئندہ چار سال کے دوران صدارتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق الجولانی کے بیانات نے شامی کارکنوں کو اس کی آمریت اور اس کے زیر کمان عناصر کے حوالے سے مزید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
انٹر ریجنل اخبار رأی الیوم کی رپورٹ کے مطابق، شامی اپوزیشن رہنما ان دنوں دہشتگرد تنظیم ہیئت تحریر الشام کے سربراہ ابومحمد الجولانی کی پالیسیوں پر سخت تنقید کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں مسلح گروہوں کے درمیان اختلافات میں شدت ؛الجولانی کی کرد ڈیموکریٹک فورسز کو وارننگ
ان کا کہنا ہے کہ الجولانی نے اپنے قریبی ساتھیوں کو اہم عہدوں پر تعینات کر رکھا ہے اور یہ سلسلہ آئندہ چند سالوں تک جاری رہ سکتا ہے۔
الجولانی نے العربیہ کے ساتھ گزشتہ روز ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ شام کے لیے نیا آئین لکھنے میں تین سال اور صدارتی انتخابات کے انعقاد میں چار سال لگیں گے!
یہ بیانات الجولانی کی آمریت اور شام کے امور کو آئندہ چار سال تک اس کے زیر کمان دہشتگرد عناصر کے ذریعے چلانے کے خطرے کو نمایاں کرتے ہیں۔
الجولانی کے ان بیانات پر شام سے باہر بھی شدید ردعمل سامنے آیا، مصر کی پارلیمنٹ کے رکن مصطفی بکری نے کہا کہ الجولانی نے بہت جلد اپنی آمریت کو ظاہر کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ شام کو تین سال تک بغیر آئین کے چھوڑ دیا جائے گا، اور چار سال بعد ہونے والے صدارتی انتخابات میں صرف ایک امیدوار ہوگا، اور وہ ہوگا الجولانی۔
مزید پرھیں: کیا الجولانی حکومت کو اسرائیل سے کوئی مسئلہ ہے؟دمشق کے گورنر کا اہم اعلان
کیا آپ نے جمہوریت کا مطلب سمجھا؟ شام کے عوام دہشتگردوں کے ہاتھوں حکمرانی کے مستحق نہیں ہیں۔