سرینگر (سچ خبریں) ماہ رمضان شروع ہوتے ہی بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیریوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مظالم کا سلسلہ شروع کیا جاچکا ہے اور آئے دن کشمیری جوانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے اسی سلسلے میں آج بھارتی پولیس نے مقبوضہ کشمیر کے سرینگر اور کولگام سے ایک خاتون سمیت متعدد کشمیری جوانوں کو گرفتار کرلیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس نے سرینگر کے ڈائون ٹائون علاقے سے معروف مجاہد کمانڈر مشتاق احمد زرگر کے بھائی سمیت کم از کم چھ نوجوان گھروں پر چھاپوں کے دوران گرفتار کیے۔
بھارتی پولیس نے ضلع کولگام کے علاقے ٖفرصل سے ایک خاتون کو گرفتار کیا، گرفتار کی گئی خاتون نے چند روز قبل محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران بھارتی فوجیوں کو گھر میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے بھر پور مزاحمت کی تھی، اس حوالے سے سوشل میڈیاپر ایک ویڈیو بھی وائرل ہو گئی تھی جس میں مذکورہ خاتون بھارتی فوجیوں کے مظالم کے خلاف آواز اٹھا رہی تھی۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی میں اضافے کے خلاف جمعہ کو مکمل ہڑتال کی گئی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کشمیری عوام گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شوپیان، اسلام آباد اور پلوامہ کے اضلاع میں کشمیری نوجوانوں کے قتل عام اور املاک کی تباہی کے خلاف اپنا زبردست احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے ہڑتال کر رہے ہیں۔
ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے جبکہ دیگر حریت تنظیموں نے اس کی حمایت کی ہے، حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین صورتحال کا سخت نوٹس لے۔