سچ خبریں: ہزاروں امریکی شہریوں نے غزہ کی جنگ میں جھوٹی سرخ لکیر کھینچنے پر جو بائیڈن کے خلاف نعرے لگائے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق ہزاروں امریکی شہریوں نے بائیڈن حکومت کی غزہ جنگ کے بارے میں ناکارہ پالیسیوں کے خلاف وائٹ ہاؤس کے باہر سرخ لکیر کے نام سے مظاہرہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بائیڈن کو ابھی تک یقین نہیں آیا کہ آیا غزہ میں کوئی جنگی جرم ہوا ہے!
مظاہرین نے بائیڈن حکومت کی ناکامی پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے غزہ کی جنگ اور فلسطینیوں کے خلاف صہیونی حکومت کی نسل کشی کو روکنے میں ناکامی پر نعرے لگائے کہ واشنگٹن ڈی سی سے فلسطین تک ہم سرخ لکیر ہیں۔
مظاہرین نے علامتی طور پر ایک لمبی سرخ پٹی اٹھا رکھی تھی جو اس سرخ لکیر کی نمائندگی کرتی تھی جسے صہیونی حکومت نے فلسطینیوں کے قتل عام اور خاص طور پر رفح میں زمینی کارروائی کے دوران پار ،انہوں نے جو بائیڈن کی پالیسیوں اور فلسطینیوں کے قتل عام پر خاموشی کے خلاف نعرے لگائے۔
مظاہرین نے ایک بینر بھی اٹھا رکھا تھا جس میں اسرائیلی حملے میں جان بحق ہونے والے فلسطینیوں کے نام درج تھے، زیادہ تر مظاہرین نے سرخ لباس پہنا ہوا تھا اور وہ نعرہ لگا رہے تھے کہ بائیڈن کی سرخ لکیر جھوٹی ہے، بچوں پر بمباری دفاع نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ کا بائیڈن کو نقصان
واضح رہے کہ اس مظاہرے کا نام "سرخ لکیر ” اس لیے رکھا گیا کیونکہ وائٹ ہاؤس کے حکام بشمول بائیڈن نے مئی میں رفح میں صہیونی حکومت کی زمینی کارروائی سے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ غزہ کے جنوبی علاقے میں ایک ملین پانچ لاکھ غیر فوجی موجود ہیں اور یہ علاقہ امریکی سرخ لکیر ہے، تاہم اب واشنگٹن رفح میں تل ابیب کی بربریت پر خاموش ہے۔
مظاہرین نے لمبی سرخ پٹی لہراتے ہوئے اعلان کیا کہ ہم امریکی عوام صہیونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف سرخ لکیر ہیں۔