سچ خبریں:سنگھوا یونیورسٹی کے سینٹر فار انٹرنیشنل سیکیورٹی اینڈ اسٹریٹجی کے سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ 80.1 فیصد چینیوں کا خیال ہے کہ یوکرین میں جنگ کے لیے امریکہ اور مغربی ممالک ذمہ دار ہیں۔
اس سروے میں، 11.7% یوکرائنی جواب دہندگان اور تقریباً 8.2% روس کو موجودہ جنگ کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ اس کے علاوہ، 34.1٪ نے عام لوگوں اور شہریوں کی زندگیوں پر جنگ کے اثرات کو اس جنگ کی وجہ سے سب سے اہم مسئلہ سمجھا، اور 20.9٪ نے چینی عوام کی سلامتی اور یوکرین میں ان کے معاشی مفادات کو سمجھا۔ 15.6% نے جنگ سے پیدا ہونے والے سب سے اہم مسئلے کو عالمی توانائی کی فراہمی پر اس کے تباہ کن اثر کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔
اس سروے کے نتائج کے مطابق چینی عوام کی اکثریت واشنگٹن پر بھروسہ نہیں کرتی اور 59.1 فیصد امریکہ کے بارے میں انتہائی ناموافق یا کسی حد تک ناموافق رائے رکھتے ہیں۔ روس کے بارے میں ایسی رائے رکھنے والوں کے لیے یہ تعداد صرف 7.8% ہے اور 58.4% چینی اپنے پڑوسی کو بہت یا کسی حد تک خوشگوار سمجھتے ہیں۔
چینی حکومت نے یوکرین کی جنگ کے حوالے سے غیر جانبدارانہ موقف اپنایا ہے اور بیجنگ نے ہمیشہ روس کی مذمت یا پابندیوں کے لیے واشنگٹن کی درخواستوں کو مسترد کیا ہے۔ چین کی وزارت خارجہ کے سرکاری بیانات نے ہمیشہ نیٹو کی مشرقی یورپ تک توسیع کو تنازعات کی بنیادی وجہ قرار دیا ہے اور اس ملک کے حکام نے بارہا امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی بڑے پیمانے یوکرین میں پر ہتھیار پہنچانےکی مذمت کی ہے۔