سچ خبریں:صہیونی جیل انتظامیہ فلسطینی قیدیوں بالخصوص دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کے خلاف جرائم کا ارتکاب جاری رکھے ہوئے ہے۔
خبررساں ایجنسی شہاب نے اعلان کیا ہے کہ اس وقت صیہونی حکومت کی جیلوں میں 750 سے زائد فلسطینی قیدی دائمی اور سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں اور صیہونی حکومت قیدیوں کے خلاف طبی غفلت کی اپنی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق تقریباً 23 فلسطینی قیدی کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں جب کہ اسرائیلی جیل انتظامیہ کی غفلت کے باعث درجنوں قیدی موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
فلسطینی اسیران کے امور میں مہارت رکھنے والی انجمن وید کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت فلسطینی قیدیوں کے معائنے، سرجری کرنے یا انہیں اسپتال منتقل کرنے کی درخواستوں کو دانستہ طور پر مسترد کرتی ہے۔
آصف الرفائی ایک فلسطینی قیدی ہے جو دائمی کینسر سے نبرد آزما ہے اور حالیہ معائنے سے معلوم ہوا ہے کہ کینسر اس کے جسم کے بیشتر حصوں میں پھیل چکا ہے۔
"رملہ” جیل کا کلینک صیہونی حکومت کی جیل کے اندر بدترین اور سفاکانہ جگہ بن چکا ہے اور بیمار قیدی علاج اور ادویات کی فوری ضرورت کے باوجود وہاں نہ رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
ان قیدیوں میں سب سے نیا ولید دقیح ہے جو 38 سال سے اسیری میں ہے، اسے ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ آئی ہے۔اس فلسطینی قیدی کی جسمانی حالت تشویشناک ہے اور وہ نمونیا، گردے کی شدید خرابی، ہائپوگلیسیمیا اور بعض بیماریوں میں مبتلا ہے۔ وہ تکلیف میں ہے۔
یہ 60 سالہ فلسطینی قیدی، جو 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں مغربی باغی بستی کا رہائشی ہے، مارچ 1986ء سے صہیونی جیل میں قید ہے۔
یہ ایسے وقت میں ہے جب گذشتہ روز فلسطین کے اسیران اور رہائی پانے والوں کے بورڈ نے رامون جیل میں 3 فلسطینی اسیران کی جسمانی حالت خراب ہونے کا اعلان کیا تھا۔
دوسرے قیدی احمد صلاح ہیں جنہیں 21 مرتبہ عمر قید اور 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ وہ پھیپھڑوں کی تکلیف میں مبتلا ہے اور جیل حکام اس کے لیے کوئی کارروائی نہیں کر رہے ہیں۔
نیز 50 سال قید کی سزا پانے والا اسیر سامی جرادات کئی دائمی بیماریوں میں مبتلا ہے۔ ان کی سرجری ہونی تھی لیکن صہیونی جیل انتظامیہ نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔
صیہونی غاصب حکومت کی جیلوں میں صحت کی صورت حال مخدوش ہے اور بیمار قیدیوں بالخصوص کینسر کی رسولیوں میں مبتلا قیدیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس کے لیے بین الاقوامی اداروں اور انسانی حقوق کی فوری مداخلت کی ضرورت ہے۔
صہیونی غاصبوں کی جیلوں میں اب بھی 4900 فلسطینی قیدی ہیں، یہ تعداد 23 جیلوں، حراستی مراکز اور تفتیشی مراکز میں ہے۔
صیہونی حکومت کی جیلوں میں دائمی بیماریوں میں مبتلا قیدی جن کی تعداد 160 سے زیادہ ہے، ناگہانی موت کے خطرے سے دوچار ہیں اور وہ صحت کی خراب حالت اور انتہائی خطرناک صحت اور کسی بھی قسم کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے درد اور تکلیف کے سائے میں ہیں۔