سچ خبریں:القسام بٹالین کے ایک کمانڈر نے اطلاع دی ہے کہ مزاحمتی قوتوں کے حملوں اور آپریشنل ناکامی کی وجہ سے 70 فیصد اسرائیلی فوجی شمالی غزہ کی پٹی سے نکل گئے۔
صہیونی آرمی ریڈیو نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس پر فوج کے زمینی حملے کے آغاز کا اعلان کیا۔
گزشتہ جمعے سے خان یونس صیہونی حکومت کے شدید فضائی حملوں کا نشانہ بنا ہوا ہے اور اس سلسلے میں یونیسیف کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ جنوبی غزہ شدید ترین بمباری کی زد میں ہے اور اس کے نتیجے میں بچوں کو بھاری جانی نقصان پہنچا ہے۔
انھوں نے الجزیرہ نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی سے نکلنے کا آغاز جنگ بندی کے ساتھ ہوا تھا اور مزاحمتی فورسز کے حملوں کے بعد اس میں گزشتہ دو دنوں میں شدت آئی ہے۔
القسام کے کمانڈر نے یہ بھی اعلان کیا کہ صیہونی زمینی کارروائیوں کا مرکز غزہ کی پٹی کے جنوب میں ہے اور ساتھ ہی ساتھ ان کے پاس شمال میں بھی محدود طاقت ہے۔
اس سے قبل صہیونی فوج نے خان یونس کے علاقوں میں کتابچے تقسیم کرکے اس شہر کو خطرناک جنگی علاقہ قرار دیا تھا اور اس علاقے کے مکینوں کو وہاں سے نکل جانے کا کہا تھا۔
غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کے آغاز کے بعد سے صیہونی حکومت نے شمالی غزہ کے باشندوں سے کہا کہ وہ جنوبی غزہ کی پٹی کی طرف نکل جائیں، جس کے بعد اس نے اس علاقے کے لوگوں پر کئی بار حملے کیے، خاص طور پر زخمیوں کو جنہیں مصر پہنچایا جا رہا تھا۔
غزہ میں حماس حکومت کے میڈیا آفس کے ڈائریکٹر سلام معروف نے آج جنگ کے 58 ویں دن کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں غزہ میں 700 سے زائد افراد کے فضائی اور توپخانے کے شدید حملوں میں شہید ہوئے ہیں۔