سچ خبریں:امریکی عدالت نے وزارت دفاع کی ایک کنٹریکٹر کمپنی CACI Premier Technology کو ابوغریب جیل میں تین عراقی قیدیوں پر تشدد اور بدسلوکی کے جرم میں 42 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
فرانس 24 کی رپورٹ کے مطابق، امریکی جیوری نے 16 سال بعد اپنے فیصلے میں وزارت دفاع کی کنٹریکٹر کمپنی CACI کو تین عراقی قیدیوں، سہیل الشیمری، صلاح العجیلی، اور اسعد الزبیہ کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔
یاد رہے کہ ان عراقی قیدیوں کو 2003 اور 2004 میں ابوغریب جیل میں امریکی فوج کے زیر انتظام اس کمپنی نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ابو غریب جیل میں امریکی انسانی حقوق کی ایک نئی داستان
وکلاء کے مطابق، یہ مقدمہ 2008 میں ورجینیا کے شہر آرلنگٹن میں دائر کیا گیا تھا، قانونی پیچیدگیوں اور CACI کمپنی کی جانب سے مقدمہ ختم کروانے کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے اس کیس میں فیصلہ آنے میں 16 سال لگے۔
یہ پہلا موقع ہے جب کسی امریکی عدالت نے ابوغریب جیل کے قیدیوں کی شکایت پر کارروائی کی ہے۔
واضح رہے کہ 20 سال قبل اس جیل میں قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی کی تصاویر سی بی ایس کے پروگرام ’سکسٹی منٹس‘ اور نیویارکر میں سیمور ہرش کی رپورٹ کے ذریعے دنیا بھر میں سرخیوں کا حصہ بنیں، جن میں تشدد اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات کو بے نقاب کیا گیا۔
ابوغریب جیل بغداد سے 32 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے اور 2003 سے 2006 تک امریکی فوج اور اتحادی افواج کے زیر کنٹرول رہی، اس جیل کو قیدیوں کی حراست اور اتحادی افواج کے اڈے کے طور پر استعمال کیا گیا۔
مزید پڑھیں: انسانی حقوق کے پرانے ڈرامے کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت
کمپنی CACI نے اپنے بیان میں کہا کہ جیل میں ہونے والا تشدد اُس وقت کے امریکی وزیر دفاع ڈونلڈ رمزفیلڈ کی اجازت اور فوجی قواعد کے مطابق تھا۔