سچ خبریں: متعدد ماہرین نے یورپی پارلیمنٹ کی ماحولیاتی صحت عامہ اور فوڈ سیفٹی کمیٹی کو اطلاع دی ہے کہ اگر اس کو جلد کم کرنے کے لیے موثر اور سرحد پار اقدامات نہ کیے گئے تو یورپ میں خشک سالی اس صدی کے وسط تک یورپی یونین میں ایک عام مسئلہ بن سکتی ہے۔
یورونیوز نیوز ویب سائٹ کے مطابق ان ماہرین نے اس کمیٹی کو وضاحت کی کہ یورپ میں مسلسل اور شدید خشک سالی سے زراعت، نقل و حمل توانائی اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام سمیت اقتصادی سرگرمیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر نمایاں اثرات مرتب ہوں گے۔
European Drawt Watch تنظیم کی ماہر Andrea Turetti نے یورپی پارلیمنٹ کی Environment, Public Health and Food Safety کمیٹی کے اراکین کو واضح کیا کہ اس تنظیم کے جائزے کے مطابق شدید موسمی واقعات جس نے گزشتہ موسم گرما کے دوران یورپی براعظم کو متاثر کیا اگر کمی کے موثر اقدامات پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو یہ 2050 تک ایک معمول بن سکتا ہے۔
یورونیوز کے مطابق یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یورپ اس وقت جس خشک سالی کا سامنا کر رہا ہے وہ بدترین خشک سالی ہے جس کا یہ براعظم گزشتہ 500 سالوں میں سامنا کر رہا ہے اور اندازوں کے مطابق براعظم کی 64 فیصد زمین اب خشک سالی کے حالات سے متاثر ہے حالانکہ مختلف ڈگریاں ہیں.
زراعت ان شعبوں میں سے ایک ہے جو یورپ میں اس مسئلے سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور اس سال اس براعظم میں مکئی، سویابین سورج مکھی اور چاول کی فصل میں تیزی سے کمی آئی ہے۔