سچ خبریں:اقوام متحدہ کے بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت(IOM)کا کہنا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک 20000 سے زیادہ یمنی بے گھر ہو چکے ہیں۔
ترکی کی اناطولیہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت (IOM) نے ایک رپورٹ میں کہاکہ اعداد و شمار کے مطابق 3368 یمنی خاندان کم از کم ایک بار بے گھر ہوئے ہیں اور ان بے گھر خاندانوں کے ارکان کی تعداد 20208 تک پہنچ چکی۔
رپورٹ کے مطابق یہ خاندان 2022 کے آغاز سے لے کر 19 فروری تک یمن میں جاری جارحیت کی وجہ سے بے گھر ہوئے ہیں اور ان بے گھر افراد میں سے زیادہ تر مأرب ،الحدیدہ اور تعز صوبوں میں ہیں۔ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA)نے کہا کہ یمن میں رواں سال کے آغاز سے اب تک 18000 افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
یادرہے کہ حالیہ ہفتوں میں یمن میں مستعفی حکومت کی افواج اور انصار اللہ تحریک سے وابستہ افواج کے درمیان وسیع پیمانے پر فوجی کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے، جس سے بڑی تعداد میں خاندان بے گھر ہوئے ہیں جبکہ بھاری جانی اور مالی نقصان بھی ہوا ہے،قابل ذکر ہے کہ یمن تقریباً سات سال سے مستعفی یمنی حکومت کے ساتھ منسلک فورسز ، جنہیں سعودی قیادت میں یمن مخالف عرب اتحاد کی حمایت حاصل ہے اور یمنی انصار اللہ تحریک سے وابستہ فورسز کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔