سچ خبریں:مشرق وسطیٰ میں امن عمل کے اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار نے صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں 2 سالہ فلسطینی بچے کی شہادت پر ردعمل کا اظہار کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ میں امن عمل کے اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر ٹور ونس لینڈ نے پیر کے روز صیہونی فوجیوں کی گولی کا نشانہ بننے والے 2 سالہ فلسطینی بچے محمد التمیمی کی شہادت کی مذمت کی۔
اقوام متحدہ کے اس عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ اس جرم کے مرتکب افراد کا احتساب ہونا چاہیے، انہوں نے ایک ٹویٹر پوسٹ میں اعلان کیا کہ میں اس اقدام کی مذمت کرتا ہوں اور اس فلسطینی بچے کی موت پر غمزدہ ہوں جو چند روز قبل نبی صالح کے علاقے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شدید زخمی ہوا تھا۔
ونس لینڈ نے مزید کہا کہ عام شہری، خاص طور پر بچے، ان تنازعات کا خمیازہ برداشت کرتے ہیں۔ میں اس فلسطینی بچے کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کرتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ اس جارحیت کے قصورواروں کا احتساب کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز فلسطینی ذرائع نے رام اللہ کے شمال میں واقع گاؤں نبی صالح میں صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں دو سالہ فلسطینی بچے کی شہادت کی خبر دی تھی۔
رپورٹ کے مطابق پیر کے روز اسپتال ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ دو روز قبل مغربی کنارے میں رام اللہ کے شمال میں واقع گاؤں نبی صالح پر صہیونی فوج کے حملے کے دوران زخمی ہونے والا دو سالہ محمد ہیثم التمیمی دم توڑ گیا ہے۔
اسپتال ذرائع کا کہنا تھا کہ دو دن پہلے اس بچے کی بگڑتی ہوئی جسمانی حالت کے باعث اسے رام اللہ کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لا سکا،قابل ذکر ہے کہ صہیونی فوجیوں نے اس فلسطینی بچے کے سر میں گولی ماری تھی۔