?️
سچ خبریں: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ملک میں روس کی جنگ ختم کر سکتے ہیں جبکہ سابق امریکی صدر جو بائیڈن ایسا کرنے سے قاصر تھے۔
ولادیمیر میڈنسکی نے نیوزمیکس کو بتایا کہ وہ کسی پر تنقید نہیں کرنا چاہتے، "لیکن صدر بائیڈن اس جنگ کو ختم نہیں کر سکتے۔ مجھے یقین ہے کہ صدر ٹرمپ یہ کر سکتے ہیں۔”
یوکرائنی صدر نے مزید کہا کہ ٹرمپ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو اپنی جنگ ختم کرنے کا ’’اچھا موقع‘‘ دے رہے ہیں۔
یہ تبصرے روسی افواج کی جانب سے زیلنسکی کے آبائی شہر کریوی ریہ اور دیگر شہروں پر بڑے پیمانے پر حملے کے بعد سامنے آئے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ روس نے حال ہی میں یوکرائن کے چار شہروں پر بمباری کی، جس میں کم از کم 15 افراد زخمی ہوئے جس میں بنیادی طور پر توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روسی فضائی دفاعی یونٹس نے بھی رات بھر ماسکو کو نشانہ بنانے والے 122 یوکرائنی ڈرون کو مار گرایا۔
روس اور یوکرین کے درمیان تین سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے دوران، روسی صدر کے ایک معاون اور یوکرین کے ساتھ بات چیت میں روسی وفد کے سربراہ ولادیمیر میڈنسکی نے آج اعلان کیا کہ ماسکو نے استنبول معاہدوں کے تحت 1000 یوکرائنی فوجیوں کی لاشیں کیف کے حوالے کر دی ہیں۔
روسی اہلکار نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر لکھا: "استنبول معاہدوں کے بعد، یوکرین کی مسلح افواج کے مزید 1,000 لاشیں آج اس ملک کے حوالے کر دی گئیں۔”
21 فروری 2022 کو روسی صدر نے دونباس کے علاقے میں ڈونیٹسک اور لوہانسک عوامی جمہوریہ کی آزادی کو تسلیم کرتے ہوئے ماسکو کے سیکورٹی خدشات کے بارے میں مغرب کی بے حسی پر تنقید کی۔
تین دن بعد، 24 فروری کو، روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یوکرین کے خلاف فوجی آپریشن شروع کیا، اس طرح ماسکو اور کیف کے کشیدہ تعلقات فوجی تصادم میں بدل گئے۔
روس کے اس اقدام کے ردعمل میں امریکہ اور مغربی ممالک نے اب تک ماسکو کے خلاف وسیع پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور اربوں ڈالر کے ہتھیار اور فوجی سازوسامان کیف بھیجے ہیں۔
یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت کے 6 ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے، روس کے حوالے سے امریکی پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹمز کیف بھیجنے اور ماسکو پر 100 فیصد محصولات عائد کرنے کی دھمکی دینے کے لیے امن معاہدے تک پہنچنے کے لیے پوٹن کے لیے 50 دن کی ڈیڈ لائن کا اعلان کرنا۔ ان اقدامات سے امریکہ اور روس کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
واشنگٹن نے یوکرائن کی جنگ میں ماضی کی نسبت زیادہ جارحانہ پالیسی کے ساتھ مداخلت کی ہے، ایک بار پھر خود کو روس کا مقابلہ کرنے کے لیے دفاعی ہتھیاروں کے سب سے اہم سپلائرز کی صف میں کھڑا کر دیا ہے۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
اسرائیلی دہشت گردی پر خاموشی شرمناک ہے: گورنرپنجاب
?️ 9 مئی 2021لاہور (سچ خبریں)گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے مسجد اقصی پر اسرائیل
مئی
ٹک ٹاک میں سیکیورٹی چیک اپ کا فیچر پیش
?️ 21 مارچ 2025سچ خبریں: شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک نے اکاؤنٹ کی
مارچ
نیتن یاہو کو جانا ہوگا
?️ 14 نومبر 2023سچ خبریں:ماکوریشن اخبار کے تجزیہ کار حجائی سیگل نے اس عبرانی میڈیا
نومبر
مسجد الاقصی پر صہیونی حملہ / اسلام مخالف نعرے بازی
?️ 5 اپریل 2022سچ خبریں:صیہونی آباد کاروں نے حکومتی فورسز کی حمایت سے مسجد الاقصی
اپریل
بھارتی کسانوں نے مودی حکومت کے خلاف بڑا اعلان کردیا
?️ 25 مارچ 2021نئی دہلی (سچ خبریں) بھارتی کسانوں نے مودی حکومت کے خلاف بڑا
مارچ
مغربی سفارتکاروں کے سعودی عرب کے دورے اور لبنان کی صورتحال
?️ 8 جولائی 2021سچ خبریں:ایک لبنانی اخبار نے سعودی عرب میں مغربی سفارتی عہدہ داروں
جولائی
عمران خان استعفی نہیں دیں گے اسمبلیاں توڑ دیں گے: اپوزیشن
?️ 22 فروری 2021اسلام آباد{سچ خبریں} حکمران جماعت پی ٹی آئی کے راہنما اور ملک
فروری
امریکی نوجوان نسل اپنے اسرائیل نواز والدین کے برعکس فلسطینیوں کے حامی کیوں ہے؟
?️ 2 جنوری 2024سچ خبریں: اسرائیل اور حماس کے درمیان دو ماہ سے زیادہ کی
جنوری